نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ ملک کا سب سے بڑا مسئلہ پارلیمنٹ کی بالادستی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو کراچی میں پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
سابق وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے سندھ سیکریٹریٹ میں سندھ وحدت کی قیادت سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا پر پابندی اور عدلیہ پر دباؤ نے معاملات کو مزید پیچیدہ کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں فرقہ وارانہ اور نسلی مسائل دن بدن سنگین ہوتے جا رہے ہیں۔
نیشنل پارٹی رہنماء کا کہنا تھا کہ سردار، جاگیردار اور سرمایہ دار سب ایک پیج پر ہیں
انہوں نے کہا کہ پرانے تنازعات اب بھی پورے ملک میں اپنی شدت کے ساتھ موجود ہیں اور صرف سیاسی طریقہ ان مسائل کا حل ہے-
اجلاس میں نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل جان محمد بلیدی، صوبائی صدر تاج مری، واجہ ابو الحسن، مجید ساجدی، ایوب قریشی اور دیگر رہنما بھی موجود تھے۔ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ کی بالادستی پہلے جیسی ہے پاکستان ایک سیکیورٹی اسٹیٹ بن چکا ہے اور ہم اس ریاست کو فلاحی ریاست بنانے میں ناکام رہے ہیں۔
سابق وزیر اعلی نے کہا کہ بلوچستان میں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں، سیلاب اور بارشوں نے بلوچستان، سندھ کوہ سلیمان تونسہ راجن پور سمیت کئی علاقوں میں تباہی مچائی ہے موجودہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں عوام کو ریلیف دینے میں ناکام ہیں۔
ڈاکٹر مالک بلوچ کا مزید کہنا تھا نیشنل پارٹی جب بھی اقتدار میں آئے گی تو سب سے پہلے بلوچستان میں شورش اور لاپتہ افراد کے مسئلے کو حل کرنے کی کوشش کرے گی اگر شفاف اور منصفانہ انتخابات ہوئے تو نیشنل پارٹی 2013 کے مقابلے بہتر پوزیشن میں ہوگی۔