لاپتہ سعید احمد کے عدم بازیابی کے خلاف مظاہرہ، کل خضدار میں ریلی ہوگی

226

کوئٹہ کے ریڈ زون میں جاری لاپتہ افراد لواحقین کے دھرنے کو آج 40 دن مکمل ہوگئے ہیں، مستونگ سے جبری گمشدگی کے شکار لیویز اہلکار سعید احمد کی جبری گمشدگی کو نو سال مکمل ہونے پر دھرنے کے مظاہرین نے ریلی نکالی جبکہ کل بلوچستان کے ضلع خضدار میں لاپتہ آصف اور رشید بلوچ کی بازیابی کے لئے احتجاجی ریلی و مظاہرہ ہوگا۔

تفصیلات کے مطابق کوئٹہ میں زیارت واقعہ کے خلاف گورنر ہاؤس کے سامنے میں جاری بلوچ لاپتہ افراد کے لواحقین کے احتجاجی دھرنے کو آج چالیسواں دن مکمل ہوگیا۔ آج مستونگ کے رہائشی جبری طور پر لاپتہ سعید احمد کی جبری گمشدگی کو نو سال مکمل ہونے پر انکے والدہ کی اپیل پر ریڈ زون میں گورنر ہاؤس کے سامنے ایک پر امن ریلی نکالی گئی-

دھرنے میں موجود سعید احمد کی والدہ جو شروع دن سے دھرنے میں شریک ہیں انہوں نے حکومت اور انسانی حقوق کے اداروں سے لاپتہ بیٹے کی بازیابی کا مطالبہ کیا-

لاپتہ سعید احمد کے والدہ نے کہا کہ سعید احمد گذشتہ نو سالوں سے جبری گمشدگی کا شکار ہیں اس دؤران سعید کی بازیابی کے لئے تمام تر قانونی راستے اپنائی، کوئٹہ سے اسلام آباد تک دھرنے دیئے وزیر اعظم پاکستان سے ملی، کمیشنز میں کیسز جمع کرائے تاہم سعید احمد کو منظر عام پر نہیں لایا گیا نا ہمیں آج تک بتایا گیا کہ وہ کہاں اور کس حال میں ہے-

سعید احمد کے والدہ کا کہنا تھا سعید احمد لیویز ملازم ہے اگر بیٹے پر کوئی بھی الزام ہے تو عدالتوں میں پیش کرکے اپنی صفائی دینے کا موقع فراہم کیا جائے-

دریں اثناء آج دھرنے میں اے این پی کے صوبائی صدر اور ممبر صوبائی اسمبلی اصغر خان اچکزئی، صوبائی جنرل سیکرٹری مابت ماما نے شریک ہوکر بلوچ لاپتہ افراد کے لواحقین سے اظہار یکجہتی کی-

کوئٹہ دھرنے میں شریک شرکاء کے مطابق کل شام چار بجے دھرنے کے مقام پر “جبری گمشدگیوں کے عالمی دن” کی مناسبت سے ایک سیمینار منعقد کیا جا رہا ہے جس میں سیاسی جماعتوں کے رہنما، نامور وکلاء صحافی اور انسانی حقوق کے رہنما خطاب کریں گے-

جبکہ کل بروز منگل 30اگست کو بلوچستان کے ضلع خضدار میں لاپتہ رشید اور آصف کی بازیابی کے لئے اہلخانہ کی جانب سے احتجاجی ریلی و مظاہرہ کیا جائے گا۔

یاد رہے کہ آصف اور رشید کو انکے دیگر 9 دوستوں کے ہمراہ 31 اگست 2018 کو انکے دوستوں کے ہمراہ نوشکی معروف پکنک پوائنٹ زنگی ناوڑ سے جبری لاپتہ کیا گیا تاہم انکے ہمراہ گرفتاری بعد لاپتہ ہونے والے تمام افراد وقتاً فوقتاً بازیاب ہوئے ہیں جبکہ آصف اور رشید تاحال لاپتہ ہیں۔

بھائیوں کے جبری گمشدگیوں کے بعد انکی بہن سائرہ بلوچ سراپاء احتجاج ہیں، گورنر ہاؤس کے سامنے دھرنے میں سائرہ بلوچ روز اوّل سے دھرنے میں شریک ہیں۔