بلوچستان کے ضلع کیچ کے مرکزی شہر تربت کے علاقے آبسر میں حیات بلوچ کے قبر پر ساتھی طالب علموں کی حاضری اور شمع روشن کئے گیے۔
ہفتے کی شام ساتھی طالب علموں نے انکے قبر پر جاکر شمع روشن کرکے انہیں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ حیات بلوچ کا قتل بلوچ طالب علموں کی ٹارگٹ کلنگ کا تسلسل تھا۔
خیال رہے دو سال قبل 13 اگست کو کراچی یونیورسٹی کے طالب علم حیات بلوچ کو تربت میں ایف سی اہلکاروں کی ایک کانوائے پر بلوچ لبریشن آرمی کیجانب سے بم دھماکے کے بعد ایف سی اہلکروں نے قریبی باغ میں جاکر حیات بلوچ کو قتل کیا۔
یاد رہے کہ حیات بلوچ کے قتل کے خلاف بلوچستان سمیت بیرون ممالک میں سول سوسائٹی، طلباء تنظیموں اور سیاسی جماعتوں نے شدید رد عمل کا اظہار کیا تھا ۔
واضح رہے کہ بلوچستان میں ایف سی اہلکاروں پر لوگوں کو قتل کرنے کے الزامات لگتے رہے ہیں لیکن حیات بلوچ کے قتل کا مقدمہ غالباً کسی شہری کے قتل کا پہلا واقعہ ہے جس میں کسی ایف سی اہلکار کو سزائے موت سنائی گئی ہے ۔