نیشنل پارٹی کے مرکزی ترجمان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ بلوچستان میں طوفانی بارشوں کا سلسلہ گذشتہ ایک ماہ سے جاری ہے، ملک بھر سے بلوچستان کا زمینی رابطہ منقطع چکا ہے، کوئٹہ، کراچی، کوئٹہ پنجاب، کوئٹہ اور سکھر سندھ تمام شاہراہیں بند ہیں، سینکڑوں لوگ جان بحق ہوچکے ہیں ۔
ترجمان نے کہا ہے کہ ہزاروں لوگ بے گھر ہوگئے ہیں بیماریاں پھل رہی ہیں ہیضہ اور خسرہ جیسے امراض پھوٹ پڑے ہیں، بپھرے ہوئے ندی نالوں نے ہر طرف سے تباہی مچا دی ہے مگر صوبائی اور وفاقی حکمرانوں کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگتی محض زبانی جمع خرچ کوئی عملی کردار سامنے نہیں آیا۔ این ڈی ایم اے تمام تر حالات سے بیگانہ جبکہ پی ڈی ایم اے نہ صرف ناکامی کا شکار ہے بلکہ کرپشن مافیا بن چکا ہے۔اس مشکل کی گھڑی میں بھی حکمران کرپشن اور پوائنٹ اسکورنگ میں لگے ہوئے ہیں جو انتہائی افسوسناک عمل ہے ضلعی انتظامیہ کا کام محض عوام کو گھر سے نہ نکلنے بلاضرورت سفر نہ کرنے کی ہدایت دینے کے سوا کچھ نہیں۔
پارٹی ترجمان نے واضح کیا کہ بلوچستان میں سیلاب کی وجہ سے انسانی المیہ جنم لے رہا ہے ہزاروں انسانی جانوں کو شدید خطرات لاحق ہیں حکومت کو چاہیے کہ ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے عوام کو ریلیف فراہم کریں۔
پارٹی ترجمان نے مطالبہ کیا کہ ریلیف کی فراہمی میں نومنتخب بلدیاتی کونسلران کو شامل کیا جائے بصورت دیگر اونٹ کے منہ میں زیرہ کے برابر ریلیف فنڈ بھی سیاسی رشوت و کرپشن کی نظر ہوجائے گا۔