تھائی لینڈ کے دارالحکومت بینکاک سےجنوب مشرق میں واقع چونبوری صوبے میں ایک نائٹ کلب میں آگ لگنے سے کم از کم 13 افراد ہلاک اور 40 سے زائد زخمی ہوگئے۔
ایک اعلیٰ پولیس اہلکار نے خبر رساں ایجنسی روئٹرز کو بتایا کہ یہ واقعہ ماونٹین بی نامی نائٹ کلب میں پیش آیا۔ انہوں نے بتایا کہ آگ صبح تقریباً ایک بجے لگی۔ آگ لگنے کی وجہ ابھی معلوم نہیں ہوسکی ہے۔
فائر بریگیڈ محکمہ کا کہنا ہے کہ کلب کی دیواروں پر فوم چپکے ہوئے تھے، جو بہت جلد آگ پکڑ لیتے ہیں۔ اس کی وجہ سے آگ کافی تیزی سے پھیل گئی اور فائر فائٹرز کو اس پر قابو پانے میں تین گھنٹے سے زیادہ کا وقت لگا۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق فائر بریگیڈ محکمہ کے ایک اہلکار نے بتایا کہ ہلاک ہونے والوں میں چار خواتین اور نو مرد ہیں۔ ان کی لاشیں بری طرح جل گئی تھیں اور یہ انتہائی بھیڑ بھاڑ والے داخلی دروازے اور باتھ روم میں پائی گئیں۔
تھائی حکام نے بتایا کہ ہلاک ہونے والے تمام افراد کی شناخت ہوگئی ہے اور وہ سب تھائی شہری تھے۔
پولیس کے ایک اعلیٰ اہلکار کرنل بون سونگ ینگ یونگ نے اے ایف پی کو فون پر بتایا کہ “اس حادثے میں کوئی غیر ملکی ہلاک نہیں ہوا ہے۔”
خیال رہے کہ سن 2009 میں بینکاک کے خوبصورت سانتیکا کلب میں سال نو کا جشن منانے کے لیے منعقد پارٹی کے دوران بھیانک آگ لگ گئی تھی جس میں 67 افراد ہلاک اور 200 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔
سانتیکا کے مالک کو تین برس کی جیل کی سزا ہوئی تھی۔ آگ اس وقت لگی تھی جب برن نامی راک بینڈ نے اسٹیج پر آتش بازی شروع کی۔
سن 2012 میں بھی بینکاک میں آتش زدگی کا ایک واقعہ پیش آیا تھا۔ غیر ملکی سیاحوں میں مقبول پھوکیت جزیرے کے ایک کلب میں بجلی سپلائی میں گڑبڑی کے سبب آگ لگ جانے سے کم از کم چار افراد ہلاک ہوگئے تھے۔