منگل کے روز بلوچستان کے ضلع پنجگور میں حق دو تحریک کے سربراہ مولانا ہدایت الرحمن بلوچ نے ایک دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچ بھوک و افلاس کا شکار ہے، بارڈر کو بند کرکے پنجگور کے عوام کو بے روزگار کیاگیا ہے۔ مکران کے مسائل، لاپتہ افراد اور بارڈر کی بندش کو لیکر گوادر میں ایک اور دھرنے کی طرف جارہے ہیں عوام اپنے مقامی فورسز لیویز اور پولیس کو عزت دیں علاقے کے مسائل کا حل علاقائی نمائندوں کا کام ہے عوام نے جس مقصد کے لیے انہیں ووٹ دے کر بھیجا ہے وہ کم ازکم اس مقصد کو تو پورا کریں۔
مولانا ہدایت الرحمن بلوچ نے کہا کہ بلوچ اپنی سرزمین پر بھی اجنبی ہیں، کرتارپور بارڈر جو دشمن ملک سے لگتا ہے وہاں پر بغیر کسی روک ٹھوک کے لوگوں کو کاروبار اور ایک دوسرے کی حال پرسی کے لیے جانے کی اجازت ہے ایک بلوچ ہیں جو سرزمین کے اصل والی وارث بھی ہیں انہیں ہمسایہ برادر اسلامی ملک ایران جانے اور وہاں سے ضروریات زندگی لانے کی اجازت نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے لوگ حکمرانوں سے فیکٹری اور کارخانہ جات نہیں مانگ رہے بلکہ وہ ایک برادر دوست اسلامی ملک سے محنت مزدوری کی بھیک مانگ رہے ہیں پھر بھی انہیں اجازت نہیں دی جارہی ہے اور یہ دوہرا معیار کب تک چلے گا۔
انہوں نے کہا کہ جیرک سے عوام کو روزگار کی اجازت دینے کے ساتھ گھر، چیدگی ،گزبستان اور تمپ میں بھی انٹری پوائنٹس کھولے جائیں تاکہ بے روزگاری کی جو عفریت حکمرانوں کی ناعاقبت اندیش کی پالیسیوں کی وجہ سے پھیل چکی ہے جس نے پورے معاشرے کو بھوک پیاس اور مایوسیوں کی دلدل میں دھکیلا ہے یہ بلوچ لیڈر شپ کے لیے کسی المیہ سے کم نہیں ہے ۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے عوام بارڈر پر روزگار نہ کریں تو کہاں سے اپنے بچوں کو کھلائیں حکومت اگر یہ چاہتی ہے لوگ محنت مزدوری نہ کریں تو ان کے لیے متبادل روزگار کا بندوبست کرے ۔
انہوں نے کہا کہ حق دو تحریک پنجگور کے عوام کے ساتھ ہے بارڈر کی بندش کے خلاف جو احتجاج ہورہی ہے اسکی بھرپور حمایت کرتی ہیں۔ انہوں نے الٹی میٹم دے دیا کہ اگر حق دو تحریک کے ساتھ کئیے جانے والے معاہدوں پر عمل درآمد کرانے میں مزید تاخیر جاری رہی اور بارڈر کو نہیں کھولا گیا تو حق دو تحریک گوادر میں ایک اور دھرنا دے گی اور یہ دھرنا اس وقت نہیں اٹھے گا جب تک ہمارے تمام مطالبات پورے نہیں ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا بلوچستان کو پرامن رکھنے کے لیے ایف سی کو یہاں سے ہٹانا لازمی ہے۔ چیک پوسٹوں پر ہمارے لوگوں نے کافی تکلیفیں جیلیں، کوسٹ گارڈ اور ایف سی ڈیزل گھی کو تو باآسانی پکڑسکتے ہیں مگر منشیات پکڑنے میں انکا کوئی کام نہیں۔