امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ جعفر آباد سمیت بلوچستان کو آفت زدہ قرار دیکر سیلاب متاثرین کو ریلیف فراہم کیا جائے۔
سراج الحق نے بدھ کو ڈیرہ اللہ یار کے سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ کیا اور سیلاب متاثرین سے انکی مشکلات و حکومتی امداد سے متعلق اقدامات معلوم کیے۔
اس موقع پر انہوں نے صحافیوں سے گفگتو کرتے ہوئے کہا کہ جعفر آباد، نصیرآباد اور بلوچستان کے 27 اضلاع میں طوفانی بارشوں اور سیلاب نے بڑے پیمانے پر تباہی مچا دی ہے سیکڑوں افراد جانبحق ہوگئے اور لاکھوں بے گھر ہو کر کھلے آسمان تلے حکومتی امداد کے منتظر ہیں تاہم حکومت کی جانب سے جعفر آباد میں سیلاب متاثرین کی امداد کے لیے کسی قسم کے اقدامات نہیں اٹھائے گئے۔
انہوں نے کہا کہ متاثرین بغیر حکومتی امداد کے انتہائی مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں وفاقی حکومت کی جانب سے نصیرآباد ڈویژن کے سیلاب متاثرین کی امداد کے لیے پانچ لاکھ روپے فی کس دینے کے اعلان پر بھی عملدرآمد نہیں کیا جا رہا حکومتی لاپرواہی بہت بڑے نقصان کا پیش خیمہ ثابت ہوسکتی ہے حکومت کو چاہیے کہ فوری طور پر ایمرجنسی نافذ کرکے صوبے کو آفت زدہ قرار دیا جائے اور متاثرین کی امداد و بحالی کے لیے بڑے امدادی پیکجز کا اعلان کیا جائے۔
سراج الحق نے دیگر فلاحی تنظیموں اور مخیر حضرات سے بھی اپیل کی ہے کہ جعفر آباد کے سیلاب متاثرین کی امداد کے لیے آگے آئیں۔ سراج الحق نے مزید کہا کہ پی ڈی ایم اے کی جانب سے آنے والی امداد کو شفاف بنانے کے لیے ڈپٹی کمشنرز تمام اسٹیک ہولڈرز پر مشتمل کمیٹی بنا کر متاثرین میں تقسیم کریں کسی وڈیرے جاگیردار کی پرچی پر امداد دینا متاثرین کی تذلیل ہے۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں حکومتی نمائندوں کو اپنے حلقے میں موجود ہونا چاہیے تھا اور ریلیف آپریشن کی نگرانی کرنی چاہیے تھی بدقسمتی سے ماضی کے دو بھیانک تجربات سے بھی منتخب نمائندوں نے کوئی سبق نہیں سیکھا۔