بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر میں پانی بحران برقرار، ایک بار پھر عوام سڑکوں پر سراپا احتجاج بن گئے۔
جمعرات کے روز شہریوں کے احتجاج سے حق دو تحریک کے رہنماؤں مولانا ہدایت الرحمان، حسین واڈیلہ اور ماجد حیدر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم کہتے ہیں پانی دو، وہ یورپ اور لندن کا پلان بناتے ہیں اور کہتے ہیں کہ گوادر میں پانی کی کمی نہیں ہے، وہ افسران جو ایم پی کو پیارے ہوں ان میں ایک شکیل ایکسین آتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سب جماعتیں اس کا تبادلے کا مطالبہ کرتے ہیں کہ اگر یہ گوادر میں رہے گا دھرنا دیں گے۔
انکا کہنا تھا کہ یہ اور کہدہ بابر لندن گھوم رہے ہیں۔ عمان، دوبئی لندن یا امریکہ یا کینڈا کی یاترا ہوتی ہے گوادر کے لوگ پیاسے مر جائیں ان کو پروا نہیں۔
مقررین نے کہا کہ پورے گوادر کے تعلیم یافتہ بے روزگار ہیں باہر سے ایک اندھے شخص کو یہاں ذمہ داریاں دی گئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ روزگار، پانی، بجلی، اور جو بنیادی ضروریات ہیں گوادر ان سے محروم ہے اگر یہ پانی نہیں دے سکتے شرم کا مقام ہے آج ہمارے احتجاج پر انہوں نے دفاتر پر تالا لگا کر بھاگ گئے ہیں ہم کو یہ تالے نہیں روک سکتے ہم اب اپ کے دفتر کے بعد جی ڈی اے اور پھر ڈی سی کے دفتر کے سامنے دھرنا دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ کار سرکار میں مداخلت کا ہم پر ہمیشہ الزام لگا ہے کہ ہم حق کی بات کرتے ہیں لیکن جوپانی نہ دیں، بجلی نہ دیں ایف ائی ار تو ان کو ہونا چاہیے۔ عوام احتجاج کرے وہ ایف آئی آر ہوگا کیوں پانی مانگتے ہو کیوں بجلی مانگتے ہو کیوں نکاسی اب کی ڈیمانڈ کرتے ہو ۔