طالبان کے ساتھ ریاست کے مذاکرات میں عوام کے تحفظ کی کوئی پرواہ نہیں۔
ان خیالات کا اظہار پشتون تحفظ موومنٹ کے سربراہ منظور پشتین نے گذشتہ روز وزیرستان کے علاقے لدھا میں نوجوان کے قتل پرردعمل میں کیا ۔
منظور پشتین نے کہا کہ تحریک طالبان پاکستان کے اہلکاروں نے ایک نوجوان کو اپنے پاس اسکرین موبائل رکھنے کے پاداش میںانتہائی بے دردی سے قتل کیا ۔
انہوں نے مزید کہا ہم پہلے دِن سے ریاست سے پوچھ رہے تھے کہ تحریک طالبان پاکستان سے معاہدے میں عام عوام کے تحفظ کی کیاگارنٹی ہے مگر ریاست کو اِسکی کوئی پرواہ نہیں ہے۔
پشتون تحفظ موومنٹ کے سربراہ نے کہا کہ طالبان کے ہاتھوں نوجوان حمید ولد عبدالحسن کے قتل کے خلاف 19 جولائی کو لدھا میںجرگہ ہوگا۔
خیال رہے کہ افغانستان میں طالبان کے برسر اقتدار آنے کے بعد پاکستان و تحریک طالبان پاکستان کے درمیان مذاکرات کا سلسلہجاری ہے، تاہم خیبر پختون خواہ کے بہت سارے سیاسی جماعتیں بالخصوص عوامی نیشنل پارٹی اور پشتون تحفظ موومنٹ انمذاکرات کے بارے میں اپنے تحفظات کا اظہار کرکے ہیں