اس دفعہ ہم یہ مصمم ارادہ کر چکے ہیں کہ انکی جھوٹی تسلیوں میں نہ آتے ہوئے اپنے احتجاج کو نتیجہ خیز بنانے کے لیے دھرنے کوآخری نتیجے تک جاری رکھیں گے۔ ان خیالات کا اظہار وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کی رہنماء سمی دین بلوچ نے سماجی رابطوں کیسائٹ پر کیا ہے۔
زیارت واقعے کیخلاف کوئٹہ میں احتجاجی دھرنا پانچویں روز میں داخل ہوگئی۔ موسلادھار بارش کے بعد بھی لاپتہ افراد کے لواحقیناپنا احتجاج جاری رکھے ہوئے ہیں جبکہ مظاہرے کے پہلے روز مظاہرین کو پولیس تشدد و آنسوں گیس شیلنگ کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
احتجاجی دھرنے میں موجود سمی دین بلوچ نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ طلباء تنظیم، سیاسی پارٹیوں اور لاپتہافراد کے لواحقین کی کوئٹہ ریڈ زون میں دھرنا آج پانچویں دن جاری ہے لیکن ابھی تک حکومت بلوچستان اور حکام بالا کی طرف سےخاطر خواہ اور سنجیدہ مزاکرات نہیں ہوسکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایک طرف فیک انکاؤنٹر کے نام سے ہمارے معصوم اور بے گناہ لوگوں کو مارتے ہیں اور دوسری طرف جب ہم پرامنطریقے سے آئین کے مطابق انکی بازیابی کیلئے احتجاج کرتے ہیں تو ہمیں جھوٹی تسلیاں دے کر بازیاب کرنے کا وعدہ کرتے ہیں اوراپنے کئے ہوئے وعدوں کو پھر فراموش کرتے ہیں۔
سمی دین نے کہا کہ لیکن اس دفعہ ہم یہ مصمم ارادہ کر چکے ہیں کہ انکی جھوٹی تسلیوں میں نہ آتے ہوئے اپنے احتجاج کو نتیجہخیز بنانے کے لیے دھرنے کو آخری نتیجے تک جاری رکھیں گے۔