تربت سول سوسائٹی کے کنوینئر گلزار دوست بلوچ نے ہفتے کے روز کراچی سے لاپتہ شعیب بلوچ کے خاندان کے ہمراہ تربت پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نال ضلع خضدار سے تعلق رکھنے والے طالب علم شعیب بلوچ کو29اپریل 2022ء کوکراچی کے علاقہ گلستان جوہر بشیر ولیج سے لاپتہ کیاگیا تھا مگر 4جولائی 2022ء کو سی ٹی ڈی نے ماری پور کراچی سے ان کی گرفتاری ظاہر کرکے ان پر بے بنیاد اور جھوٹے الزامات عائدکئے ہیں اورعدالت سے 2ماہ کا ریمانڈ طلب کیاہے۔
انہوں نے کہاکہ ان کی خاندان ممبران کے مطابق شعیب بلوچ کراچی یونیورسٹی میں داخلہ لینے چارہے تھے وہ ایک محنتی اورپڑھائی کے شوقین طالب علم ہیں انکی گرفتاری سے ان کی تعلیمی کیریئر ضائع ہونے کا خدشہ ہے، 2 ماہ کے ریمانڈ اورتشدد کے بعد یقیناً ان کی ذہنی حالت مفلوج ہوکر رہ جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں:جبری لاپتہ شعیب اعظم منظر عام پر، چینی شہریوں پر حملے کے الزامات
انہوں نے کہاکہ ان کی فیملی یہاں آئی ہے ہم سول سوسائٹی اورفیملی ممبران کی طرف سے حکام بالا، عدالت عالیہ سے اپیل کرتے ہیں شعیب بلوچ ایک بے گناہ طالب علم ہیں ان کے ساتھ انصاف کیاجائے اورانہیں فوری طور پر رہ اکیاجائے۔
انہوں نے کہاکہ حکومتی روش میں کسی قسم کی تبدیلی نہیں آئی ہے نوجوانوں کولاپتہ کرنے کا سلسلہ نہ صرف جاری ہے بلکہ اس میں آئے روز اضافہ ہوتاجارہاہے اور لاپتہ نوجوانوں کی گرفتاری نصیر آباد وسبی ودیگر دور دراز اضلاع سے ظاہرکرکے ان کے خاندانوں کو مزید ذہنی اذیت وٹارچر کا شکار بنایا جارہاہے کیونکہ دور دراز اضلاع میں غریب خاندانوں کو اپروچ کرنے میں کافی مشکلات وپریشانیوں کا سامنا رہتا ہے اور وہ اپنے پیاروں کے کیسوں کا صحیح معنوں میں پیروی نہیں کرپاتے۔
یہ بھی پڑھیں:کراچی سے لاپتہ بھائی کو بازیاب کیا جائے – ماہ رنگ اعظم
انہوں نے کہاکہ تربت سول سوسائٹی ہراس ظلم وناانصافی کے خلاف جدوجہد کرے گی، لاپتہ افراد کے مسئلہ پر احتجاج کے تمام تر ذرائع بروئے کارلائے ہیں سڑک بلاک، احتجاجی مظاہرے وریلیاں، بھوک ہڑتال اوردھرنے دئیے ہیں اور وائس فاربلوچ مسنگ پرسنز کا احتجاجی کیمپ گزشتہ سالوں سے مسلسل جاری ہے مگر حکمرانوں کے روش اسی طرح برقرار ہے، شعیب بلوچ کے فیملی ممبران نے ان کی فوری بازیابی ورہائی کامطالبہ کیااورکہاکہ شعیب بلوچ بے گناہ ہے ان پرلگائے گئے تمام تر الزامات من گھڑت، بے بنیاد اورجھوٹ پرمبنی ہیں انہیں ناکردہ گناہوں کی سزادی جارہی ہے۔