جاپان کے سابق وزیر اعظم قاتلانہ حملے میں شدید زخمی

311

مقامی میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ سابق جاپانی وزیر اعظم شنزو آبے پر نارا کے علاقے میں انتخابی مہم کے دوران قانلانہ حملہ کیا گیاہے جس میں گولی لگنے کے بعد ان کی حالت تشویشناک ہے اور ان کے ہلاک ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارےرائٹرزکی خبر کے مطابق قومی نشریاتی ادارے این ایچ کے نے پولیس ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ40 سالہ شخص کو سابق وزیراعظم پر قاتلانہ حملے کے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے اور اس کے قبضے سے اسلحہ بر آمد کرلیاگیا ہے۔

این ایچ کے اور کیوڈو نیوز ایجنسی کی رپورٹس کے مطابق سابق وزیراعظم آئندہ اتوار کو ہونے والے ایوان بالا کے انتخابات سے قبلتقریب میں خطاب کر رہے تھے کہ اسی دوران مبینہ طور پر گولیوں کی آواز سنی گئی۔

جائے وقوعہ پر موجود نوجوان خاتون نے این ایچ کے کو بتایا کہ سابق وزیر اعظم تقریر کر رہے تھے اور اسی دوران عقب سے ایکشخص آیا، پہلے اس نے فائر کیا جس کی آواز ایک کھلونے کی مانند تھی لیکن وہ گرے نہیں اور پھر ایک زور دار دھماکا ہوا۔

خاتون نے مزید بتایا کہ ان پر کیا گیا دوسرا فائر واضح دکھائی دیا، چنگاری اور دھواں بھی دیکھا جا سکتا تھا، دوسری گولی کے بعدلوگوں نے انہیں گھیرے میں لے لیا اور ان کا کارڈیک مساج شروع کردیا۔

شنزو ابے کی حکمران جماعت لبرل ڈیموکریٹک پارٹی (ایل ڈی پی) کے ذرائع نے جیجی نیوز ایجنسی کو بتایا کہ حملے کے بعد 67 سالہ شنزو ابے گر گئے تھے اور ان کی گردن سے خون بہہ رہا تھا۔