بلوچ لبریشن آرمی نے گذشتہ روز تربت میں ہونے بم حملے کی ذمہ داری قبول کرلی۔ بی ایل اے کے ترجمان جیئند بلوچ نے نامعلوم مقام سے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ بی ایل اے کے سرمچاروں نے گذشتہ روز ضلع کیچ کے مرکزی شہر تربت میں قابض پاکستانی فوج کے افسران اور انکے مقامی آلہ کاروں کو موٹر سائیکل میں نصب ریموٹ کنٹرول بم حملے میں نشانہ بنایا۔
انہوں نے کہا کہ بی ایل اے کے سرمچاروں نے فٹبال اسٹیڈیم کے باہر میجر اور کیپٹن رینک کے دو افسران اور ان کے مقامی آلہ کاروں کو اس وقت نشانہ بنایا جب وہ فٹبال میچ دیکھنے کی غرض سے وہاں پہنچے تھے، دھماکے کی زد میں آنے سے دشمن اہلکاروں کو جانی نقصان کا سامنا کرنا پڑا جبکہ ان کی گاڑی کو بھی شدید نقصان پہنچا۔
ترجمان نے کہا کہ سرمچاروں نے منصوبہ بندی کے تحت عوامی نقصانات سے بچنے کیلئے مجمع سے فاصلے پر دشمن اہلکاروں کو نشانہ بنایا۔ جبکہ قابض فوج نے حسب معمول اپنے نقصانات کو چھپانے کی حتی الامکان کوشش کی۔
جیئند بلوچ کا مزید کہنا تھا کہ مذکورہ ٹورنامنٹ دشمن فوج کی سرپرستی میں دشمن کے نام نہاد جشن آزادی کی مناسبت سے منعقد کی جارہی ہے، جس کا افتتاح آئی جی ایف سی نے بی آر سی کالج میں کی تھی۔ بلوچ لبریشن آرمی قابض فوج و اس کے آلہ کاروں پر مزید شدت کے ساتھ حملے جاری رکھے گی لہٰذا عوام سے گزارش کرتے ہیں کہ وہ قابض فوج کے زیر انتظام کسی بھی قسم کے تقریب میں شرکت کرنے سے گریز کریں۔ ایسے کسی تقریب میں شرکت قابض دشمن کی ہمنوائی کے مترادف ہے، لہٰذا ایسے تقریبات کے شرکاء اپنے جانی و مالی نقصان کا ذمہ دار خود ہونگے۔