بلوچستان : 3 افراد لاپتہ، 4 بازیاب

448

مستونگ سے جبری طور لاپتہ ہونے والے سنگت ثناء بلوچ کے بھائی اور کزن بازیاب ہوگئے-

اطلاعات کے مطابق بلوچستان کے ضلع کیچ کے تحصیل تمپ سے پاکستانی فورسز نے دو نوجوان سدیر ولد رحیم بخش اورنوید ولد حمید کو حراست میں لیکر اپنے ہمراہ لے گئے-

کیچ سے مذکورہ نوجوانوں کے لواحقین نے اپنے پیاروں کی فورسز کے ہاتھوں جبری گمشدگی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ دونوں نوجوان آپس میں چچا زاد بھائی ہیں فورسز نے زبردستی انھیں حراست میں لیکر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے-

ادھر فورسز کے ہاتھوں گرفتاری کے بعد لاپتہ ہونے والے تیسرے شخص کی شناخت بجار خان مری سکنہ کلی کمالو کے نام سے ہوئی ہے جسے دو روز قبل کوئٹہ مری آباد سے حراست میں لیکر لاپتہ کردیا گیا ہے-

خیال رہے چار روز کے دوران کوئٹہ، خاران اور کیچ سے چھ افراد جبری طور پر لاپتہ کیے گئے ہیں جن میں کوئٹہ سے میٹرک کےطالب علم سعود عاقب، خاران سے غلام جیلانی حسین زئی اور محمد ابراہیم مینگل شامل ہیں۔

مستونگ سے گذشتہ دنوں فورسز کے ہاتھوں گھر پر چھاپے کے دوران جبری طور پر لاپتہ ہونے والے افراد افراد عطااللہ شاہوانی اور عبیداللہ شاہوانی اور کزن مجیب الرحمن شاہوانی اور عبدالخالق شاہوانی آج بازیاب ہوکر اپنے پہنچ گئے ہیں-

خاران سے لاپتہ ہونے والے غلام حسین جیلانی کے لواحقین کا زیارت واقعہ کے خلاف مظاہرین کے ہمراہ کوئٹہ میں دھرنا جاری ہے-

لاپتہ غلام حسین جیلانی کے لواحقین کا کہنا ہے کہ ہمارے ساتھ پہلا واقعہ نہیں ہے گذشتہ ایک دہائی سے زیادہ ہمارے کمسن بچوں اور بزرگوں سے لیکر چادر وچاردیواری کی عزت تک کو نہیں بخشا گیا ہمارے بچے اور عورتیں ناکردہ گناہوں کی سزا بھگت رہے ہیں جو نہ صرف ہمارے شہری بلکہ انسانی حقوق کی بھی خلاف ورزی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا تمام ملکی اداروں سے اپیل ہے کہ ہم پُرامن شہری ہیں ہمیں یوں گمنام کھاتوں میں نہ ڈالا جائے اور ہم تمام انسانی حقوق کے علم بردار اور ہمدردوں سے اپیل کرتے ہیں غلام جیلانی کی غیر قانونی اغواء کے خلاف موثر آواز بلند کریں ۔