بلوچستان میں بارش و سیلاب، 77 افراد جانبحق

426

پی ڈی ایم اے نے بلوچستان میں بارش و سیلابوں ہونے والے اب تک کے نقصانات سے متعلق رپورٹ جاری کر دی۔

رپورٹ کے مطابق حالیہ بارشوں کے دوران بلوچستان بھر میں درجنوں افراد جانبحق ہوئے ہیں جن میں خواتین، مرد اور بچے شامل ہیں۔

تیز بارشوں اور سیلابی ریلوں کے باعث بلوچستان کے علاقے پشین، قلعہ سیف اللہ، مسلم باغ، قلعہ عبداللہ اور ژوب میں 8 ڈیم ٹوٹ گئے ہیں جبکہ کان مہتر زئی کے ڈیم میں بھی شگاف پڑگیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق مختلف علاقوں میں شدید بارش اور سیلاب سے اب تک 77 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

مختلف علاقوں میں سیلابی ریلوں میں خانہ بدوشوں کی سیکڑوں جھونپڑیاں اور مویشیوں کے بہہ جانے کے سمیت عورتوں اور بچوں سمیت 5 افراد  سیلابی ریلوں میں بہہ کر جانبحق جبکہ 2 خواتین اور 3 بچے لاپتہ ہوگئے ہیں، بلوچستان کے مختلف علاقوں میں بارشوں اور سیلابی ریلوں سے متاثرہ علاقوں میں امددی سرگرمیاں جاری ہیں-

پی ڈی ایم اے رپورٹ کے مطابق اموات بولان، کوئٹہ، ژوب، دکی،خصدار، کوہلو، کیچ،مستونگ، ہرنائی، قلعہ سیف اللہ، حب اور سبی میں ہوئیں۔

رپورٹ کے مطابق بارشوں کے دوران حادثات کا شکار ہوکر 50 سے زائد افراد زخمی ہوئیں ہیں، جبکہ مجموعی طور پر بلوچستان بھر میں300 سے زائد مکانات بھی منہدم ہوئیں ہیں ۔

بلوچستان کے ضلع ہرنائی میں ہونے والی بارش اور سیلابی ریلوں کے باعث ہرنائی پنجاب مرکزی شاہراہ پر ٹریفک کی روانی متاثر ہوگئی۔ دوسری جانب بارش کے بعد سیلابی ریلوں کے سبب ہرنائی پنجاب جانے والی مرکزی شاہراہ ہر قسم کی ٹریفک کےلئے مکمل طور پر بند ہوگئی سیلابی ریلوں سے ہرنائی کوئٹہ شاہراہ کے دو بڑے رابطہ پلوں، پلوسین ندی اور ناکس پل کو شدید نقصان پہنچا ہے-

دوسری جانب بلوچستان کے صنعتی شہر حب چوکی کے علاقے بلوچ کالونی میں زیر تعمیر مکان کی چھت گرنے کے نتیجے میں 14 سالہ عبدالرسول ولد فیض محمد نامی بچہ ملبے تلے دب جانے کے سبب جاں بحق ہو گیا۔

ملکیار میں خواتین اور بچوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے والی گاڑی سیلابی ریلے میں بہہ گئی جس کے باعث گاڑی میں سوار ڈرائیور سمیت دو خواتین اور تین بچوں میں سے تین افراد کی لاشیں نکال لی گئیں تھی جبکہ مزید تین کی تلاش تاحال جاری ہے۔

بلوچستان میں بارشوں سے تباہ کاریاں گذشتہ ایک ہفتے سے جاری ہیں جبکہ اس سے قبل پی ڈی ایم اے نے دارالحکومت کوئٹہ میں شدید بارشوں کی باعث ایمرجنسی نافذ کردی تھی محکمہ کے رپورٹ کی مطابق گذشتہ روز کوئٹہ کے علاقے سریاب میں چھت گرنے اور دیواریں منہدم ہونے کے مختلف واقعات میں 3 خواتین سمیت 6 افراد جانبحق ہوئے،مشرقی بائی پاس کے علاقے میں ڈیم کے قریب دو پچیاں برساتی پانی میں بہہ گئیں تھیں۔

ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی ڈی جی کے مطابق شدید بارشوں کے باعث کئی علاقوں میں صورتحال کافی سنگین ہے حالات پر قابو پانا مشکل ہے جبکہ مختلف علاقوں سے زمینی رابطہ منقطع ہوگیا ہے۔