بلوچستان میں مون سون بارشوں کا سلسلہ جاری ہے، گذشتہ تین دنوں کی مسلسل بارشوں سے بلوچستان میں نظام زندگی شدید متاثر ہوئی ہے۔
مختلف مقامات پر شاہراہیں بند اور کئی پل ٹوٹ چکے ہیں جس کے سبب مکران کوسٹل ہائی اور لسبیلہ، کوئٹہ شاہراہ پر ہزاروں کی تعداد میں مسافر پھنس چکے ہیں۔
ضلع لسبیلہ سمیت کئی اضلاع میں میں بارشوں نے تباہی مچادی ہے، مکانات پانی میں بہہ گئے، گوٹھوں کے زمینی رابطے منقطع ہیں۔
تازہ ترین اطلاعات کے مطابق اب بھی سینکڑوں لوگ مختلف مقامات پر پھنسے ہوئے ہیں اور امداد کے منتظر ہیں۔
آر سی ڈی شاہراہ کئی مقامات سے بہہ گئی ہے کوئٹہ کراچی شاہراہ پر ٹریفک معطل اور مسافر پھنس گئے ہیں ۔
کھانے پینے کی اشیاء ناپید ہونے کے سبب بچے، بوڑھے اور مریضوں کی زندگیوں کو خطرہ لاحق ہے۔
کراچی سے متصل بلوچستان کے صنعتی شہر حب کو کراچی سے ملانے والا پل کا ایک حصہ گذشتہ شب زمین بوس ہوگیا تھا جس کے سبب بلوچستان کا کراچی سے بھی زمینی رابطہ منقطع ہوگیا ہے۔
دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق لسبیلہ سے مزید نقصانات کی اطلاعات آرہی ہیں۔ ہزاوروں لوگ بیلہ کے مقام پر پھنسے ہوئے ہیں۔ لسبیلہ میں تقریباّّ سات جگہ سے پانی بین الاقوامی شاہرہ آر سی ڈی کو اپنے ساتھ بہا کے گیا ہے۔ بلوچستان کو سندھ سے جوڑھنے والی حب ریور پل بھی ناکارہ ہوگئی ہے۔
کراچی الیکٹرک کی مین لائن کا ایک پول حب ندی میں پانی میں بہہ گیا۔ جس کے سبب حب سمیت ضلع بھر میں بجلی بند ہے ۔