کیچ: ایک شخص نے خودکشی کرلی

382

بلوچستان کے ضلع کیچ میں ایک شخص نے نامعلوم وجوہات کے بنا پر گلے میں پھندا ڈال کر اپنے ہاتھوں سے اپنے زندگی کا خاتمہ کردیا۔

خودکشی کرنے والے شخص کی شناخت رسول بخش ولد پاہند خان کے نام سے ہوئی ہے۔ پولیس نے لاش ضروری کاروائی کے بعد ورثاء کے حوالے کردی ہے-

دی بلوچستان پوسٹ مانیٹرنگ ڈیسک کے مطابق رواں سال بلوچستان کے مخلتف علاقوں میں دس کے قریب خودکشی کے واقعات رپورٹ ہوئے ہیں رواں سال رپورٹ ہونے والے واقعات میں پسنی جیونی میں ایک نوجوان رازق ولد عبدالخالق کی لاش کھیتوں میں درخت سے لٹکتے ہوئے برآمد ہوئی تھی جبکہ قلات میں پندرہ سالہ نوجوان نے چاقو سے اپنا گلہ کاٹ کر خودکشی کرنے کی کوشش کی تھی-

اسی طرح رواں سال خودکشی کے واقعات میں بارکھان میں بیروزگاری سے تنگ آکر فرید احمد ولد سعید احمد نے گلے میں پھندہ ڈال کر اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا ہے-ایک واقعہ ضلع گوادر کے نیاء آباد شمبے اسماعیل وارڈ میں پیش آیا جہاں خاتون نے نامعلوم وجوہات کی بناء پر خود کو گولی مارکر خودکشی کرلی تھی-

خودکشی کے واقعات میں بلوچستان کے ضلع کیچ سے دو واقعات رپورٹ ہوئے جہاں ضلع کیچ کے علاقے ہوشاپ تل میں اسماعیل ولد گل محمد اور تمپ گومازی میں عادل ولد نبی بخش نے گلے میں پھندا ڈال کر اپنی جان لے لی-

ان واقعات کے چلتے رواں برس جنوری کے مہینے میں بلوچستان کے ضلع خضدار کے رہائشی و سکینٖڈ ائیر کے طالب و خودکشی کرنے والے عرفان کے ولد غلام رسول بارانزئی نے بھی خودکشی کرلی تھی جبکہ خودکشی کا ایک واقعہ قلات کے علاقےڈیری فارم کوئنگ قلات میں پیش آیا ہے جہاں مذکورہ شخص کی شناخت ممتاز احمد ولد عبد الکریم مینگل کے نام سے ہوئی ہے۔

ایک اندازہ کے مطابق بلوچستان میں خودکشی کے واقعات بہت زیادہ رونما ہوتے ہیں تاہم کئی رپورٹس میڈیا میں جگہ بنانے میں کام ہوتے ہیں زیادہ تر افراد بے روزگاری سے تنگ آکر خودکشی کرتے ہیں جبکہ مجموعی طور پر ان خودکشیوں کی تعداد واضح نہیں ہوسکی ہے-

ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان کی ایک رپورٹ کے مطابق 2020 میں 1,735 افراد جن میں 1,086 مرد اور 649 خواتین شامل ہیں، نے خودکشی کی جبکہ کمیشن نے خواتین کی خودکشی کی وجوہات خاندانی دباؤ کو قرار دیا ہے-