پنجگور: درخت سے لٹکی لاش برآمد

467

اطلاعات کے مطابق پنجگور کے علاقے گرمکان میں کھجوروں کے باغات میں درخت سے لٹکی ہوئی لاش ملی ہے جس کی شناخت عابد ولد محمد انور سے ہوئی۔

مقامی انتظامیہ نے لاش سول اسپتال منتقل کردیا ہے. واقعہ مبینہ طور پر خودکشی کا ہے۔ اس سلسلے میں پولیس مزید تفتیش کررہی ہے

خیال رہے کہ بلوچستان میں خودکشی کے واقعات بہت زیادہ رپورٹ ہوتے ہیں جہاں خودکشی کرنے والوں کی اکثریت نوجوانوں کی ہوتی ہے۔

دی بلوچستان پوسٹ مانیٹرنگ ڈیسک کے مطابق رواں سال بلوچستان کے مخلتف علاقوں میں سات سے زائد خودکشی کے واقعات رپورٹ ہوئے ہیں جن میں سب سے زیادہ رواں سال مارچ اور اپریل کے مہینے میں سات خودکشیوں کے اطلاعات میڈیا کو موصول ہوئی-

مارچ اور اپریل میں رپورٹ ہونے والے واقعات میں پسنی جیونی میں ایک نوجوان رازق ولد عبدالخالق کی لاش کھیتوں میں درخت سے لٹکتے ہوئے برآمد ہوئی تھی جبکہ قلات میں پندرہ سالہ نوجوان نے چاقو سے اپنا گلہ کاٹ کر خودکشی کرنے کی کوشش کی تھی-

اپریل ہی میں بارکھان میں بیروزگاری سے تنگ آکر فرید احمد ولد سعید احمد نے گلے میں پھندہ ڈال کر اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا ایک واقعہ ضلع گوادر کے نیا آباد شمبے اسماعیل وارڈ میں پیش آیا جہاں خاتون نے نامعلوم وجوہات کی بناء پر خود کو گولی مارکر خودکشی کرلی جبکہ اپریل ہی کے مہینے میں خضدار میں بیٹے کی خودکشی کے باعث دلبرادشتہ والد نے بھی خودکشی کرلی-

ایک اندازے کے مطابق بلوچستان میں خودکشی کے واقعات بہت زیادہ رونما ہوتے ہیں تاہم کئی رپورٹس میڈیا میں جگہ بنانے میں کام ہوتے ہیں۔ جن میں زیادہ تر افراد بے روزگاری سے تنگ آکر خودکشی کرتے ہیں جبکہ مجموعی طور پر ان خودکشیوں کی تعداد واضح نہیں ہوسکی ہے-

ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان کی 2020 کے رپورٹ کے مطابق اُسی سال 1,735 افراد جن میں 1,086 مرد اور 649 خواتین شامل ہیں، نے خودکشی کی جبکہ کمیشن نے خواتین کی خودکشی کی وجوہات خاندانی دباؤ کو قرار دیا ہے۔