جبری گمشدگیوں کا سلسلہ جاری، خضدار سے نوجوان لاپتہ

534

خضدار سے پاکستانی فورسز نے نوجوان کو حراست بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے جبکہ حب سے لاپتہ نوجوان بازیاب ہوگیا۔

ذزرائع کے مطابق پاکستانی فورسز نے بلوچستان کے ضلع خضدار کے مرکزی بازار سے دکان پر موجود ثاقب زہری کو حراست میں لیکر اپنے ہمراہ لے گئے۔

نوجوان کی جبری گمشدگی کا واقعہ گذشتہ روز پیش آیا۔ ثاقب زہری کو فورسز نے حراست بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔

خیال رہے کہ رواں ہفتے ایک بار پھر بلوچستان و کراچی سے دس کے قریب افراد کو فورسز نے حراست میں لیکر لاپتہ کردیا ہے جبکہ آج ہی بلوچستان کے علاقے آواران سے چار نوجوانوں کو پاکستانی فورسز نے لاپتہ کردیا ہے-

دریں اثناء یکم مئی کو حب چوکی سے جبری لاپتہ نوجوان یاسر ولد حمید کو رہا کردیا گیا۔

جبری گمشدگیوں کا سلسلہ ایک بار پھر شدت اختیار کرچکا ہے چند روز قبل کراچی یونیورسٹی کے شعبہ فلاسفی کے دو طالب علم دودا بلوچ ولد الہی بخش اور گمشاد بلوچ ولد غنی بلوچ جبری گمشدگی کا شکار ہوئے تھیں۔

کراچی یونیورسٹی سے لاپتہ ہونے والے دو طالب علموں کی جبری گمشدگی کے خلاف جمعہ کے روز کراچی پریس کلب کے باہر احتجاجی کیمپ کا انعقادکیا گیا جو آج دوسرے روز بھی جاری رہا، یہ کیمپ کراچی یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے طالب علموں کی جانب سے لگایا گیا ہے۔ جس میں بڑی تعداد میں طالبات اور طلبہ نے شرکت کی۔