بلوچستان کے ضلع کیچ میں آج صبح انسدادِ دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کے ہاتھوں گرفتاری بعد لاپتہ کیے گئے خاتون کی عدم بازیابی کے خلاف سی پیک روڈ بند ہے جبکہ علاقہ مکینوں کا احتجاج آخری اطلاعات آنے تک جاری ہے۔
کیچ کے تحصیل ہوشاپ میں آج صبح فورسز نے ایک گھر پر چھاپہ مارکر ایک خاتون کو گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا جس کے بعد علاقہ مکینوں نے احتجاجاً سی پیک روڈ بلاک کردیا ہے، تاہم اب سی ٹی ڈی نے خاتون کی گرفتاری ظاہر کرتے ہوئے اس پہ دہشتگردی کا الزام عائد کیا ہے۔
سی ٹی ڈی نے دعویٰ کیا ہے کہ محکمہ انسدادِ دہشت گردی (سی ٹی ڈی) نے خودکش بمبارخاتون کو گرفتار کرلیا۔ سی ٹی ڈی نے دعویٰ کیا ہے کہ خاتون سی پیک روٹ پر چینی قافلہ کو نشانہ بنانا چاہتی تھی۔
سی ٹی ڈی کا کہنا ہے کہ چھاپے کے دوران خودکش بمبارخاتون کو گرفتار کرکے دھماکا خیز مواد ڈیٹونیٹر برآمد کرلیا۔
سی ٹی ڈی نے بتایا کہ خاتون کا تعلق کالعدم تنظیم سے ہے، خاتون سی پیک روٹ پر چینی قافلہ کو نشانہ بنانا جاہتی تھی۔
اس حوالے سے بلوچستان نیشنل پارٹی ضلع کیچ کے ترجمان نے بیان جاری کرتے ہوئے ہوشاپ سے سی ٹی ڈی نے بلوچ خاتون نور جان کے گھر پر چھاپہ اور بعد ازاں لاپتہ کرنا انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہے جس کے نتائج ریاست کیلۓ سنگین ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ ریاستی اداروں کا رویہ بلوچستان میں نامناسب ہے۔ جس پر ہمیشہ سوالیہ نشان رہا ہے لیکن اس روش کو بدلنے کے بجائے اس میں مزید تیزی اور بدترین حالات پیدا کی جارہی ہیں ، بلوچستان میں خواتین، نوجوان، بچے بوڑھے کوئی بھی ملکی محافظوں کے ہاتھوں محفوظ نہیں اب سی ٹی ڈی کو اس بھیانک کھیل کا حصہ بناکر مزید تشویش پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
ترجمان نے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ریاست لاپتہ افراد کے سنگین مسئلے پر مثبت اقدامات اٹھاۓ اور اپنی روش میں تبدیلی لاۓ بصورت دیگر یہ ملک کیلئے نیگ شگون نہیں۔