پنجگور دھرنا جاری، بی این پی ( مینگل) کا بلدیاتی انتخابات سے بائیکاٹ کا اعلان

387

بلوچستان کے ضلع پنجگور میں گذشتہ ماہ قتل ہونے والے داد جان بلوچ کے قاتلوں کی عدم گرفتاری کے خلاف لواحقین کا دھرنا پچھلے تین دنوں سے پنجگور میں جاری ہے۔

آج بی این پی ( مینگل) کے ایگزیکیٹیو کمیٹی کے ممبر حاجی زاہد نے دھرنے میں شرکت کرکے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے پنجگور میں ہونے والے بدامنی اور داد جان بلوچ کے قاتلوں کی عدم گرفتاری کے باعث ضلع بھر میں بلدیاتی الیکشن کا بائیکاٹ کرتے ہوئے اپنے نامزد امیداروں کے کاغذات واپس لینے کا اعلان کردیا۔

دھرنا انتظامیہ کے رہنما زبیر بلوچ نے بتایا کہ آج دھرنے کا تیسرا روز ہے تاہم اس کے برعکس ضلعی انتظامیہ یا دیگر اداروں کی جانب سے کوئی پیشرفت سامنے نہیں آئی ہے۔ انہوں نے کہا ہمارے مطالبات منظور ہونے تک غیر معینہ مدت تک دھرنے پہ بیٹھے رہیں گے۔

دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ دھرنے میں اب مزید لوگ شامل ہورہے ہیں، جن کے لوگ وقتاً بہ فوقتاً پنجگور میں قتل ہوئے ہیں یا ان کے لوگ لاپتہ ہیں وہ بھی اپنے پیاروں کی بازیابی کا مطالبہ کررہے ہیں۔

ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ اس طرح دھرنے میں لوگوں کی شرکت سے دھرنا طول پکڑ سکتا ہے کیونکہ پہلے دھرنے کے شرکا پنجگور میں مسلح جھتوں کے خاتمہ اور داد بلوچ کے قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کررہے تھے اب لاپتہ افراد کے لواحیقین کی شرکت سے اب وہ لاپتہ افراد کے بازیابی کا بھی مطالبہ کررہے ہیں۔

نیشنل پارٹی کے رہنما حاجی صالح کا کہنا ہے کہ پچھلے بیس سالوں سے بلوچستان کو آگ کی بھٹی میں جلایا جارہا ہے لوگ قتل ہورہے ہیں یا وہ نوجوان جو پڑھنے جاتے ہیں انہیں اغواء کرکے لاپتہ کیا جاتا ہے اس طرح ہمارے شعور یافتہ نوجوانوں کو ہم سے ایک ایک کرکے چھینا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا بلوچستان میں اس وقت جو بھی ہورہا ہے ان سب کا ذمہ دار سیکورٹی ادارے و خفیہ ایجنسیاں ہیں جو منصوبے کے تحت یہ سب کرا رہے ہیں جہاں تک انتظامیہ کا سوال ہے وہ ان ہی اداروں کا گماشتہ ہے جن کے ہاتھ بلوچوں کے خون سے رنگیں ہیں اور وہ بلوچ نسل کشی کررہے ہیں۔