اکیس اپریل کو بلوچستان کے ضلع پنجگور میں نامعلوم مسلح افراد کے ہاتھوں قتل ہونے والے داد جان بلوچ کے قاتلوں کی عدم گرفتاری کے خلاف آج شہر بھر میں شٹرڈاؤں ہڑتال جاری ہے۔
داد جان ولد عنایت کو اکیس اپریل کو پنجگور میں دوپہر کو نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کرکے قتل کیا تھا۔
مذکورہ نوجوان پیشے کے لحاظ سے دکاندار تھا اور پنجگور میں اس کا شمار معروف فٹبالروں میں ہوتا تھا۔
علاقائی ذرائع کے مطابق مذکورہ نوجوان کو نامعلوم مسلح افراد نے اس وقت قتل کردیا جب وہ نماز پڑھ کر اپنے دکان کو آیا ہوا تھا۔
ذرائع کے مطابق حملہ آوروں نے پہلے ان پر دور سے گولیوں کی پوچھاڑ کی تاہم وہ اس وقت بچ گئے اور وہ اپنے دکان میں چھپنے کی کوشش کررہے تھے کہ حملہ آوروں نے قریب آکر ان پہ گولیوں کی بوچھاڑ کی جس سے وہ جانبر نہ ہوسکے۔
نوجوان فٹبالر داد جان ولد عنایت بلوچ کے ٹارگٹ کلنگ اور شہر میں مسلح بندوق بردار جہتوں کی موجودگی کے خلاف ستائیس اپریل کو پنجگور میں سینکڑوں کی تعداد میں مرد، خواتین و بچوں نے کثیر تعداد میں ریلی نکالی اور داد جان بلوچ اور ٹارگٹ کلنگ کے شکار افراد کے قاتلوں کی گرفتاری، مسلح جہتوں اور منشیات کے اڈوں کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔
اس کے علاوہ عید کے پہلے روز بھی سینکڑوں کی تعداد مرد، خواتین و بچوں نے کثیر تعداد میں ریلی نکالی تھی۔
نوجوان فٹبالر داد جان عنایت کے لواحقین نےچوبیس اپریل بروز اتوار پنجگور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا – اس موقع پر پنجگور کے شہریوں، سیاسی ورکروں اور علماء کی بڑی تعداد موجود تھی –