وائس فاربلوچ مسنگ پرسنز کے بھوک ہڑتالی کیمپ کو 4642 دن ہوگئے، آج کیمپ میں جمیعت طلباء اسلام کراچی سھراب گوٹھ کے نائب صدر محمد طیب شاکر، ڈپٹی جنرل سیکرٹری محمد حسن شاھوانی اور دیگر نے شرکت کرکے ہمدردی کا اظہار کیا۔
اس موقع پر وائس بلوچ مسسنگ پرسنز کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ بلوچستان سمیت کراچی اور سندھ کے مختلف علاقوں سے بھی لوگ جبری گمشدگیوں کا شکار ہو رہے ہیں، کراچی سے متعدد بلوچ طلباء کو پچھلے کئی دنوں سے سے کراچی رینجرز، سی ڈی ٹی پولیس اور خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے جبری طور پر اٹھا کر لاپتہ کر دیا ہے، یہ سلسلہ تا ہنوز جاری ہے اور تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے، جبری لاپتہ افراد کے لواحقین بارہا یہ اپیل کرتے آ رہے ہیں کہ انکے لواحقین کو منظر عام پر لایا جائے، اگر مجرم ہیں تو انہیں اپنے عدالتی نظام میں پیش کرکے جرم ثابت کرکے سزا دی جائے لیکن اس طرح انتظار کے کرب سے انہیں نکالا جائے، اگر انہیں دوران حراست شہید کر دیا گیا ہے تو انکی لاشیں لواحقین کو دی جائیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ملکی اور عالمی اداروں کی لاتعلقی بے حسی اور عدم توجہ کی وجہ سے پاکستانی اداروں کو طاقت مل رہی ہے اور ظلم کو بڑھا رہے ہیں –