بلوچستان کے ضلع کیچ اور خضدار میں جنگلات میں آگ لگنے کی اطلاعات موصول ہورہے ہیں –
ذرائع کے مطابق خضدار شہر سے چند گھنٹوں کی مسافت پر واقع تفریحی مقام جھیل و آبشار چھارو ماچھی میں آگ لگی ہے جس سے درختوں کو نقصان پہنچا ہے –
اس آگ کی وجہ سے چھارو ماچھی کے گردونواح میں واقع قدرتی جنگلات اور ان میں موجود جنگلی حیات کو بھی پہنچا ہے –
ذرائع کے مطابق دیگر علاقوں سے پکنک منانے والوں کی غفلت کی وجہ سے آگ لگ گئی تھی جسے مقامی نوجوانوں نے اپنی مدد اپ کے تحت بجھا دی ہے –
جبکہ ڈپٹی کمشنر خضدار کے مطابق یہ علاقہ جہاں آگ لگی ہے چھارو کے پکنک کے مقام سے دور ‘بِدرنگ’ نامی ایک ویران علاقہ ہے، جہاں کوئی پکنک پوائنٹ نہیں ہے
تاہم انکا کہنا تھا کہ آگ ضرور لگی ہے، جسکی وجہ قدرتی ہے یا مصنوعی اس بات کی تفتیش کی جارہی ہے۔
دوسری جانب کیچ کے علاقے دشت میں بھی عید کے دوسرے روز جنگلات میں آگ لگنے کی وجہ سے 30 کلومیٹر تک آگ پھیل گئی تھی -جس سے درختوں اور جنگلی حیات کو نقصان پہنچا ہے-
یاد رہے کہ اس سے پہلے اسی علاقے دشت لنگاسی میں جنگلات کو آگ لگا دی گئی تھی –
پچھلے سال لگنے والی آگ کی ذمہ داری پاکستانی فورسز پر عائد کی گئی تھی تاہم اس بات کی تصدیق نہیں ہوسکی –
واضح رہے کہ بلوچستان کے کیچ، خضدار، ہرنائی اور کوہلو میں قدرتی جنگلات کو آگ لگانے کی ابتک کوئی تحقیق نہیں کی گئی ہے –
لوگوں نے محکمہ جنگلات اور دیگر ذمہ دار محکموں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں جنگلات کی تحفظ کے لئے کوئی اقدامات نہیں کئے جارہے ہیں –