عید کے پہلے روز بلوچستان و کراچی کی طرح بلوچ ایجوکیشنل کونسل بہاولپور کی جانب سے بھی لاپتہ افراد کی بازیابی ،بلوچ طلباء کی ہراسانی اور پروفائلنگ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔
احتجاج میں شریک طلباء اور طالبات نے ہاتھوں میں پلے کارڈز، لاپتہ افراد کی تصویریں اور بینرز اٹھائے لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے نعرہ بازی کی۔
احتجاج میں شریک لوگوں کا کہنا تھا کہ بلوچ طلبا جو بلوچستان سے باہر پنجاب اور اسلام آباد میں زیرتعلیم ہیں انہیں دن بہ دن ہراساں اور اُن کی پروفائلنگ کی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ طلباء عید جیسے خوشی کے موقع پر بھی ہم اپنے گھروں کو نہیں جا سکتے ہیں کہ کہیں جبری گمشدگی کا شکار نہ ہوں لیکن بیبگر امداد کو یونیورسٹی کے احاطے سے جبری طور پر دن دیہاڑے اس طرح اُٹھا کر لاپتہ کرنا اس بات کی واضح ثبوت ہے کہ بلوچ طلبا کہیں بھی محفوظ نہیں۔