کل انتیس مئی کو بلوچستان میں بلدیاتی الیکشن ہونے والے ہیں جہاں مختلف پارٹیوں و آزاد امید وار میدان میں اترنے و اپنی اپنی قسمت کو آزمانے کے لئے تیار ہیں وہیں بعض حلقوں خاص کر بلوچ آزادی پسندوں کی جانب سے اس کے خلاف بلوچستان میں مہم چلایا جارہا ہے جبکہ دوسری جانب انتخابات میں حصہ لینے والے امیداواروں اور پولنگ اسٹیشنوں پر حملوں میں تیزی دیکھنے میں آرہی ہے۔
کل رات سے بلوچستان کے مختلف علاقوں سے بم دھماکوں کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں جہاں خضدار اور پنجگور میں بلدیاتی الیکشن میں حصہ لینے والے امیدواروں کے گھروں اور پولنگ اسٹیشنوں کو نامعلوم افراد کی جانب سے نشانہ بنایا گیا ہے۔
پنجگور تسپ سریقلات وارڈ نمبر 2 کے آزاد امیدوار جنید احمد کے گھر پر مسلح موٹر سائیکل سوار دستی بم پھینک کر فرار ہوگئے، امیدوار نے انتظامیہ سے سیکورٹی کا مطالبہ کیا ہے۔
اسی طرح خضدار کے علاقے گریشہ میں نامعلوم افراد نے سردار حیات خان ساجدی کے گھر پر رات کے وقت دستی بم پھینکا جو زودار دھماکے سے پھٹ گیا جبکہ کچھ وقفے کے بعد اسی علاقے میں ایک پولنگ اسٹیشن کو دستی بم حملے میں نشانہ بنایا گیا۔ تاہم دونوں حملوں میں تاحال کسی قسم کی جانی نقصان کی اطلاعات موصول نہیں ہوئی ہیں۔
اس کے علاوہ گوادر سے بھی بم دھماکے کی اطلاعات موصول ہورہی ہیں جبکہ ہرنائی کے علاقے کھوسٹ میں چرگ غوژہ کے مقام پر یوفون موبائل ٹاور کو نامعلوم افراد نے دھماکہ خیز مواد نصب کرکے تباہ کردیا ہے۔
اسی طرح قلات کے علاقے منگچر میں نامعلوم افراد نے بجلی ٹاور کو دھماکہ خیز مواد نصب کرکے تباہ کردیا۔
مذکورہ حملوں کی ذمہ داری تاحال کسی تنظیم نے قبول نہیں کی ہے۔ تاہم ماضی میں پاکستانی انتخابات کے وقت حملوں میں بلوچ آزادی پسند مسلح تنظیمیں متحرک رہی ہیں۔