امریکہ کی ریاست ٹیکساس کے شہر یووالڈی کے ‘راب ایلیمنٹری اسکول’ میں منگل کو 18 سالہ نوجوان کی فائرنگ سے 18 بچوں سمیت 21 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ واقعے کے بعد امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے قوم سے خطاب کے دوران گن لابی کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسلحے کے قوانین میں تبدیلی پر زور دیا ہے۔
منگل کی سہ پہر پولیس کی بھاری نفری نے ٹیکساس کے شہر یووالڈی میں واقع راب ایلیمنٹری ا سکول کو گھیرے میں لے لیا جہاں ایک اٹھارہ سالہ نوجوان نے گھس کر اندھا دھند فائرنگ کر کے بچوں اور اساتذہ کو نشانہ بنایا۔ٹیکساس کے گورنر گریگ ایبٹ کے مطابق حملہ آور موقع پر پہنچنے والے پولیس افسروں کی فائرنگ سے مارا گیا۔
واقعے کے بعد امریکی صدر جو بائیڈن نے ٹیلی ویژن پر قوم سے مختصر خطاب میں گن لابی پر تنقید کرتے ہوئے زور دیا کہ ایسے سانحوں کو روکنے اور “اس درد کو اقدامات میں بدلنے کا وقت آ گیا ہے”۔ افسردہ نظر آنے والے صدر بائیڈن نے کہا کہ، “ایک بچے کو کھو دینا ایسا ہے جیسے کسی نے آپکی روح کو چیر دیا ہو۔”
اطلاعات کے مطابق حملہ آور نے بڑے پیمانے پر لوگوں کو نشانہ بنانے والی ایسالٹ رائفل استعمال کی۔ صدر بائڈن نے ایسے ہتھیاروں کی باآسانی خرید و فروخت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ” گنز بنانے والوں نے دو دہائیاں لگا دیں ایسے ہتھیاروں کی پر زور تشہیر پر کیونکہ یہ بہت منافع بخش ہیں”۔ صدر نے کہا کہ عام امریکی ہتھیاروں کی خرید و فروخت سے متعلق معقول قوانین کی حمایت کرتے ہیں اور جو لوگ ان قوانین کی منظوری کی راہ میں رکاوٹ ڈالتے ہیں، انہیں یاد رکھا جائے گا۔
ایسوسی ایٹڈ پریس نے ایک ریاستی سینیٹر کے حوالے سے بتایا ہے کہ ماس شوٹنگ کے اس واقعہ میں اٹھارہ بچوں کے علاوہ تین بڑے بھی ہلاک ہوئے تاہم یہ واضح نہیں ا ن اعداد میں حملہ آور کو شمار کیا جا رہا ہے یا نہیں۔ کم از کم دو افراد سنگین حالت میں ہسپتال میں ہیں۔زخمی اور ہلاک ہونے والوں کی تعداد میں تبدیلی کا امکان ہے۔بتایا جاتا ہے کہ مسلح شخص اسی علاقے کا رہنے والا تھا اور ایک ہینڈ گن اور رائفل کے ساتھ سکول میں داخل ہوا اور فائرنگ شروع کر دی۔تاہم، واقعے کی چھان بین ابھی جاری ہے۔
راب ایلیمنٹری ا سکول میں بچوں کی کل تعداد 600 سے کم بتائی جاتی ہے۔ یووالڈی کی کل آبادی تقریبا 16 ہزار افراد پر مشتمل ہے اور یہ شہر میکسیکو کی سرحد سے 120 کلومیٹر کے فاصلے پر امریکہ میں واقع ہے۔
ٹیکساس میں فائرنگ کے اس واقعے سے صرف دس روز پہلے ریاست نیو یارک کے شہر بفلو کے ایک گروسری اسٹور میں ایک سفید فام نوجوان نے نفرت کی بنا پر فائرنگ کر کے 10 افریقی امریکیوں کو ہلاک کر دیا گیا تھا۔
امریکہ میں اسکول شوٹنگ کا اب تک کا بد ترین واقعہ دسمبر 2012 میں ریاست کنیٹیکٹ میں پیش آیا جہاں سینڈی ہُک ایلیمنٹری اسکول میں ایک نوجوان نے فائرنگ کر کے 20 بچوں اور چھے بڑوں کی جان لے لی۔