بلوچستان کے ضلع کوہلو کے علاقے میر ہزار وڈھ کے مکینوں نے قلت آب کیخلاف دھرنا دے کر کوہلو تا سبی شاہراہ کو آمد و رفت کیلئے بند کردی۔
شرکاء شدید گرمی اور روزے کی حالت میں دو گھنٹے سڑک پر بیٹھے رہیں شرکاء نے مقامی انتظامیہ اور پبلک ہیلتھ کیخلاف سخت نعرے بازی کی۔
اس موقعے پر ایڈوکیٹ خلیل احمد مری و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مقامی انتظامیہ اور پبلک ہیلتھ کی نااہلی کے باعث آج ماہ صیام میں قلت آب کا بحران سنگین ہوتا جا رہا ہے شہریوں کو سحر و افطار میں پانی تک مصر نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج ہم مجبور ہوکر دو گھنٹے سے سڑک پر بیٹھے ہوئے ہیں مگر انتظامیہ کی کانوں میں جوں تک رینگتی ۔
مقررین نے کہا کہ محکمہ پبلک ہیلتھ کے آفیسر باہر بیٹھ کر عیاشیاں کر رہا ہے جبکہ ملازمین اپنے ڈیوٹی دینے کے بجائے دوسرے کاموں میں مصروف عمل ہیں جس کی وجہ سے آج میر ہزار وڈھ سمیت پورے کوہلو میں قلت آب کا بحران بڑھتا جا رہا ہے۔
بعدازاں قبائلی رہنما میر نثار احمد مری کے یقین دہانی پر شرکاء نے احتجاج ختم کردی جنہوں نے 5 رکنی کمیٹی بناکر قلت آب کے مسئلے کو فوری حل کرانے کی یقین دہانی کرائی ہے۔