بلوچستان کے ضلع چاغی کے علاقے نوکنڈی میں ڈیورنڈ لائن پہ جمعرات کے روز پاکستانی فورسز کی فائرنگ سے جانبحق ہونے والے ڈرائیور کے قتل کے خلاف مشتعل افراد نے پاکستانی فورسز کے کیمپ پر دھاوا بول دیا جبکہ فورسز کی فائرنگ سے ایک شخص جانبحق جبکہ آٹھ کے قریب زخمی ہوئے ہیں ۔
تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے علاقے چاغی میں پاکستانی فورسز اہلکاروں کی فائرنگ سے پک اپ ڈرائیور کی قتل کے خلاف مشتعل افراد نے نوکنڈی میں کوئٹہ تفتان آر سی ڈی شاہراہ بلاک کردیا، جبکہ مشتعل مظاہرین نے وہاں فورسز کے دفتر پر پتھراؤ بھی شروع کردیا جس کے جواب میں اہلکاروں نے فائرنگ شروع کردی، فائرنگ سے اطلاعات کے مطابق ایک شخص جانبحق جبکہ آٹھ زخمی ہوئے ہیں ۔
فائرنگ سے زخمی ہونے والے افراد کو پرنس فہد ہسپتال دالبندین منتقل کردیا گیا ہے، جن میں سے چار کی حالت تشویشناک ہے ، دو زخمیوں کو طبی امداد کے بعد مزید علاج کے لیے کوئٹہ منتقل کردیا گیا۔
زخمیوں میں دو کو پیٹ پر گولیاں لگی ہیں جنکی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہیں۔
پرنس فہد ہسپتال دالبندین میں موجود زخمیوں نے بتایا ہے کہ پاکستانی فورسز کے اہلکاروں نے ان پر اندھادھند فائرنگ کی ، اس موقع پر ان افراد پر بھی گولیاں چلائی گئیں جو احتجاج میں شامل نہیں تھے۔
زخمیوں نے مقامی صحافی کو بتایا کہ وہ اپنےگھر کےسامنے موجود تھے جب ان پر فائرنگ کی گئی۔
ضلع چاغی کے مقامی صحافیوں کے مطابق نوکنڈی میں پک اپ ڈرائیور کے قتل کے خلاف احتجاج کرنے والوں پر فورسز اہلکاروں کی فائرنگ سے زخمیوں کو لانے کے لیے صرف ایک ایمبولینس دستیاب تھی جس کی وجہ سے اکثر زخمیوں کو نجی گاڑیوں میں دالبندین اور کوئٹہ منتقل کیا گیا۔