برطانوی شہر لندن میں مشتعل افراد نے سابق پاکستانی وزیر اعظم و مسلم لیگ (ن) کے سربراہ میاں محمد نواز شریف کے دفتر پر دھاوا بول دیا۔
ذرائع کے مطابق حملہ آور کی تعداد پندرہ سے بیس تک تھا جبکہ بعض افراد نے ماسک پہن رکھا تھا۔
اطلاعات کے مطابق حملے میں مسلم لیگ نواز کے تین سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے ہیں جبکہ پولیس نے چار افراد کو گرفتار بھی کرلیا ہے۔
ذرائع دعوی کررہے ہیں حملہ آوروں کا تعلق مبینہ طور پر تحریک انصاف سے ہے تاہم اس کی تصدیق باضابطہ طورپر نہیں ہوا ہے۔
خیال رہے کہ آج پاکستان کے قومی اسمبلی میں پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پہ ووٹنگ ہونا تھا عمران خان کے خلاف پیش کی گئی عدم اعتماد کی قرارداد کو آئین کے منافی اور ضوابط کے خلاف قرار دے کر مسترد کیے جانے کے بعد صدرِ پاکستان نے وزیراعظم کی تجویز پر قومی اسمبلی تحلیل کر دیا ۔
اس کے بعد پاکستان میں غیر یقینی سیاسی صورتحال پیدا ہوچکی ہے۔ جبکہ پاکستان سپریم کورٹ نے سیاسی صورتحال کے سبب پیدا ہونے والے آئینی بحران کا ازخود نوٹس بھی لیا ہے۔