جمعرات کے روز افغانستان کے مختلف علاقوں میں بم دھماکوں میں ہچاس سے زیادہ افراد جانبحق اور سو سے زیادہ افراد زخمی ہوئے ہیں۔
یہ دھماکے افغانستان کے علاقے مزار شریف، ننگرھار اور قندوز میں ہوئے ہیں اور ان دھماکوں میں سب سے زیادہ اموات مزار شریف میں ہونے والے دھماکہ سے ہوئے ہیں جو ایک مسجد میں ہوا تھا۔
مزار شریف میں ہونے والے ایک خودکش دھماکے میں 50 سے زیادہ افراد جانبحق اور 100 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔
افغان میڈیا کے مطابق مزارِ شریف میں ہونے والا دھماکہ شیعہ مسلک کی سب سے بڑی مقامی مساجد میں سے ایک میں اس وقت ہوا جب عبادت گزار نماز کی ادائیگی کی تیاری کر رہے تھے۔
قندوز کے محکمہ صحت کے عہدیدار نجیب اللہ ساحل نے کہا کہ زخمی افراد کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
دوسرا دھماکہ قندوز میں ایک پولیس سٹیشن کے پاس ایک گاڑی میں ہوا جس میں چار افراد جاں بحق اور 18 زخمی ہوئے ہیں۔
صوبہ ننگرہار کے ضلع خوگیانی میں ایک تیسرے دھماکے کے نتیجے میں چار طالبان جانبحق اور کابل کے علاقے فاضل بیک میں دو بچے زخمی ہوئےـ
خیال رہے کہ یہ دھماکہ مغربی کابل میں شیعہ اکثریتی ہزارہ علاقے دشت برچی میں عبد الرحیم شاہد ہائی اسکول میں ہونے والے دھماکوں کے دو دن بعد ہوا، جس میں کم از کم 50 افراد جانبحق اور 100 سے زائد افراد زخمی ہوئے تھے۔
قندوز اور مزار شریف میں ہونے والے حملوں کی ذمہ داری عالمی دہشت گرد مذہبی تنظیم داعش نے قبول کی۔