افغانستان بم دھماکے میں درجنوں افراد ہلاک

651

افغانستان کے صوبہ قندوز کے ضلع امام صاحب میں ایک مسجد میں دھماکے میں 34 افراد ہلاک اور 43 زخمی ہوئے ہیں۔

صوبہ قندوز کے پولیس چیف نے میڈیا کو بتایا کہ دھماکہ مقامی وقت کے مطابق سہ پہر ضلع کی مولوی سکندر مسجد میں ہوا۔ طالبان ترجمان بلال کریمی نے بچوں سمیت 33 افراد کی ہلاکت اور 43 کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے تاہم کسی گروپ نے اس دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔

واقعہ کے حوالے سے قندوز میں صحت عامہ کے سربراہ نجیب اللہ ساحل نے بی بی سی کو بتایا کہ دھماکہ ایک صوفی مسجد میں ہوا اور ہلاک ہونے والوں میں زیادہ تر نمازی تھے جو نماز کے بعد ذکر کے لیے جمع ہوئے تھے آج افغانستان میں اس دھماکے کے علاوہ دارالحکومت کابل میں دارالامان روڈ پر وزارت تجارت کے قریب دھماکہ ہوا تھا۔

کابل کے پولیس چیف کے ترجمان خالد زدران نے بی بی سی پشتو سروس کو بتایا کہ دھماکے میں ایک شہری ہلاک اور ایک زخمی ہوا۔

گذشتہ روز مزارِ شریف میں ایک شیعہ مسجد میں ہونے والے دھماکے میں کم از کم 100 کے قریب افراد ہلاک اور 87 سے زیادہ زخمی ہوئے تھے۔ شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ (داعش) نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی طالبان نے مزار شریف دھماکے کے ماسٹر مائنڈ کو پکڑنے کا بھی دعویٰ کیا ہے۔

افغانستان میں گذشتہ روز چار دھماکے ہوئے تھے جن میں سے ایک قندوز جبکہ ایک پولیس سٹیشن کے پاس ایک گاڑی میں ہوا تھا جس میں چار افراد ہلاک اور 18 زخمی ہوئے تھے۔