ضلع کیچ میں لیویز فورس تربت نے معروف اشتہاری ملزم اور مبینہ سرکاری حمایت گروہ کے سرغنہ سعید عرف لاٹو کو گرفتار کرلیا۔
سعید لاٹو کی گرفتاری جمعرات کی علی الصبح اس وقت ہوئی جب گوادر سے چوری کی گئی گاڑی کے چور لیویز پر فائرنگ کے بعد سعید لاٹو کے ٹھکانے میں پناہ لینے گئے۔
مصدقہ ذرائع کے مطابق لیویز فورس نے جمعرات کی علی الصبح ایک اہم کارروائی کے دوران لیویز فورس کو مختلف مقدمات میں مطلوب اشتہاری ملزم اور ہوشاپ و تجابان کے علاقوں میں سماجی برائیوں میں ملوث ڈیتھ اسکواڈ کے سربراہ سعید عرف لاٹو کو گرفتار کرلیا۔
ذرائع کے مطابق گزشتہ شب گوادر سے ایک کرولا گاڈی چوری کرکے تربت لانے کی کوشش کی گئی جس کی اطلاع پر لیویز فورس نے مختلف مقامات پر ناکہ بندی کی، کیساک چیک پوسٹ پر مذکورہ گاڑی لیویز کی ہدایت کے باوجود نہیں رکا جب گونڈ سرین چیک پوسٹ پر پہنچا تو لیویز نے اس کا راستہ روکا جس پر ملزمان نے لیویز فورس پر فائرنگ کرکے بھاگنے کی کوشش کی، دو طرفہ فائرنگ کے بعد ملزمان سعید لاٹو کے ٹھکانے کی طرف بھاگ گئے اور وہاں پناہ لینا چاہا لیکن لیویز نے ان کے تعاقب میں وہاں چھاپہ مار کر سعید لاٹو کو مزاحمت کے بعد گرفتار کرلیا تاہم گاڈی چور وہاں سے بھاگنے میں کامیاب ہوگئے۔
علاقائی ذرائع کے مطابق سعید لاٹو ہوشاپ اور تجابان کے علاقوں میں مسلح ہوکر منشیات فروشی، چوری اور ڈکیتی کی وارداتوں میں ملوث رہا ہے جبکہ وہ ان علاقوں میں سرکاری سرپرستی میں ڈیتھ اسکواڈ بھی چلاتے ہیں۔
خیال رہے کہ مذکورہ شخص کے بارے میں آزادی پسند مسلح تنظیموں کے بیانات بھی میڈیا میں آتے رہتے ہیں جس کے بارے میں آزادی پسندوں کا موقف ہے کہ وہ سرکاری سرپرستی میں لوگوں کو اغواء اور قتل سمیت متعدد سماجی برائیوں میں ملوث ہے۔ گذشتہ دنوں بلوچ نیشنلسٹ آرمی نے ہوشاپ میں اعجاز ولد عیسٰی کو ہلاک کرنے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے الزام عائد کیا تھا کہ سعید لاٹھو کا اہم کارندہ تھا،اعجاز علاقے میں سماجی جرائم میں ملوث ہونے کے علاوہ آزادی پسند دوستوں کو شہید اور اغواء کرنے میں براہ راست ملوث تھا۔