بلوچستان میں جاری انسانی حقوق کی پامالیوں کے خلاف برطانیہ میں اشتہاری مہم کا آغاز کیا گیا ہے۔ مہم ورلڈ بلوچ آرگنائیزیشن کے زیر اہتمام چلائی جارہی ہے۔
بلوچستان میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے خلاف برطانیہ کے شہر لندن میں منظم انداز میں اشتہاری مہم جاری ہے۔ اس آگاہی مہم کے دوران لندن شہر کے مختلف شاہراؤں، عوامی مقامات پر بلوچستان میں جبری گمشدگیوں اور دیگر انسانی حقوق کی پامالیوں کے حوالے سے ڈیجٹل پوسٹرز آویزاں کردی گئی ہیں-
اشتہاری مہم ورلڈ بلوچ آرگنائیزیشن کی جانب سے گذشتہ کئی دنوں سے لندن شہر کے مختلف مقامات پر جاری ہے-
اپنے آفیشل ٹوئٹر اکاونٹ پر اشتہارات کی ویڈیوز اور تصاویر شائع کرتے ہوئے تنظیم کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کا سلسلہ ایک خطرناک صورتحال اختیار کرچکا ہے، گذشتہ دو دہائیوں سے جاری جبری گمشدگیوں کے واقعات میں اضاٖفہ ہورہا ہے جس کے خلاف دنیا بھر میں ورلڈ بلوچ آرگنائیزیشن پاکستانی مظالم کو اجاگر کرنے کے لئے مہم چلارہی ہے-
اس مہم کے دوران مختلف شاہراؤں سمیت سرکاری امارات کے سامنے وین پوسٹرز کے ذریعے مہم چلائی گئی جبکہ پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کی ان پرانے ٹوئٹس اور بیانات کو بھی دکھایا گیا ہے جہاں وہ بلوچستان میں جاری پاکستانی فوج کے مظالم کا اعتراف کررہا ہے-
تنظیم کے مطابق اس اشتہاری مہم کا مقصد عالمی میڈیا اور انسانی حقوق کی اداروں کی بلوچستان میں جاری سنگین انسانی حقوق کی پامالیوں کی طرف توجہ دلانا ہے-
ڈجیٹل پوسٹرز میں بلوچستان میں جاری جبری گمشدگیوں کو ختم کرنے اور لاپتہ افراد کو بازیاب کرنے کا مطالبہ درج تھا-
یاد رہے اس سے قبل ورلڈ بلوچ آرگنائزئشن کی جانب سے بلوچستان میں جاری انسانی حقوق کی پامالیوں کے خلاف یورپ کے دیگر ممالک سمیت امریکہ کے شہر نیویارک میں بھی بڑے پیمانے پر اشتہاری مہم چلائی گئی تھی جو عالمی میڈیا کی توجہ حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے تھے۔
Our campaign continues to aim to highlight the plight of the Baloch people that have for decades been victims of state oppression and injustices.
We aim to bring Int’l community’s attention towards the #HumanRights crisis that continues to plague #Balochistan. pic.twitter.com/fZ4AcEqJnq— WBO🕊️ (@WorldBalochOrg) March 18, 2022