بولان: ڈھاڈر سے مقامی صحافی فورسز کے ہاتھوں لاپتہ

446

پریس کلب ڈھاڈر بولان کے ترجمان نے پریس کلب کے ممبر صحافی غلام فاروق جتوئی کی اغواء نما گرفتاری اور فورسز کی جانب سے انکے گھر پر چھاپے، چادر و چار دیواری کی پامالی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ڈھاڈر پریس کلب بولان کے ممبر صحافی غلام فاروق جتوئی کے گھر پر چھاپے میں صحافی کو مبینہ طور پراغواء کرکے لاپتہ کرنا اداروں کیلئے نیک شگون نہیں ہے –

انکا کہنا تھا کہ اگر حقیقت میں مذکورہ صحافی پر کیسز ہیں تو انکو عدالت میں پیش کیا جائے تاکہ حقائق منظر عام پر ہوں محض کسی الزام یا صحافتی پیشہ وارانہ ذمہ داریوں کی پاداش میں ان کو لاپتہ کرنے کی عمل کی ڈھاڈر پریس کلب شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے-

انہوں نے کہا کہ بلوچستان بھر میں صحافیوں پر عرصہ حیات تنگ کیا جارہا ہے مگر صحافی برادری عوامی مسائل علاقائی ایشوز اجاگر کرنے سے کسی صورت دستبردار نہیں ہونگے-

انہوں نے بیان میں مطالبہ کیا ہے کہ لاپتہ صحافی کو فی الفور منظر عام پر لایا جائے بصورت دیگر پریس کلب ڈھاڈر سمیت بلوچستان کے صحافی احتجاج پر مجبور ہونگے اور مذکورہ صحافی کی بازیابی کیلئے راست اقدام اٹھانے پر مجبور ہونگے-