بلوچستان کے دو مختلف اضلاع گوادر او بارکھان میں دو افراد نے خودکشی کرکے اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا ہے-
تفصیلات کے مطابق بلوچستان میں مزید دو افراد نے خودکشی کرلی ہے، مختلف علاقوں سے چند روز میں خاتون سمیت چار افراد کی خودکشی کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں جبکہ رواں ماہ خودکشیوں کا یہ چھٹا واقعہ ہے-
خودکشی کا پہلا واقعہ ضلع گوادر کے نیاء آباد شمبے اسماعیل وارڈ میں پیش آیا جہاں خاتون نے نامعلوم وجوہات کی بناء پر خود کو گولی مارکر خودکشی کرلی-
دوسری جانب آج ہی کے روز بلوچستان کے علاقے بارکھان میں بیروزگاری سے تنگ آکر فرید احمد ولد سعید احمد نے گلے میں پھندہ ڈال کر اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا ہے-
بلوچستان میں تین روز میں خودکشیوں کا یہ چوتھا واقعہ تھا چند روز قبل پسنی جیونی میں ایک نوجوان رازق ولد عبدلخالق کی لاش کھیتوں میں درخت سے لٹکتے ہوئے برآمد ہوئی تھی جبکہ قلات میں پندرہ سالہ نوجوان نے چاقو سے اپنا گلہ کاٹ کر خودکشی کرنے کی کوشش کی ہے-
اسی طرح رواں ماہ بلوچستان میں خودکشی کرنے والوں کی تعداد چھ ہوگئی ہے جن میں مشکے کھنڈری میں جماعت ہفتم کے طالب علم نادر ساسولی اور کوئٹہ ہزارہ ٹاؤن سے عرفان نامی شخص شامل ہیں-
بلوچستان میں آئے روز خودکشیوں کے واقعات رپورٹ ہوتے رہے ہیں جن میں زیادہ تر افراد بے روزگاری سے تنگ آکر خودکشی کرتے ہیں جبکہ مجموعی طور پر ان خودکشیوں کی تعداد واضح نہیں ہوسکی ہے-
ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان کی ایک رپورٹ کے مطابق 2020 میں 1,735 افراد جن میں 1,086 مرد اور 649 خواتین شامل ہیں، نے خودکشی کی جبکہ کمیشن نے خواتین کی خودکشی کی وجوہات خاندانی دباؤ کو قرار دیا ہے-