پنجگور میں معمولات زندگی جزوی طور پر بحال

810

بلوچستان کے ضلع پنجگور میں رواں مہینے کے دو تاریخ کی رات ایف سی ہیڈکوارٹر پر حملے کے چوتھے روز معمولات زندگی جزوی طور پر بحال ہوگئے –

بیشتر نجی، سرکاری اور کاروباری ادارے کھل گئے تاہم کئی دکانیں اب تک بند ہیں – شہر میں کئی دکانوں کے شٹر پر گولیوں کے نشانات ہیں اور انہیں نقصان پہنچا ہے –

پنچگور کے ایک مقامی صحافی برکت مری کے مطابق شہر میں خوف کا ماحول ہے اور کئی گھروں میں ابتک ہیلی کاپٹروں سے فائر کئے گئے شیل کے خول پڑے ہیں –

مقامی لوگوں کے مطابق پنجگور ایف سی ہیڈکوارٹر کو حملہ آوروں سے آزاد کرانے کے آپریشن میں سیکورٹی فورسز نے اندھا دھند فائرنگ کرکے شہریوں کی تین گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچایا اور اس دوران کئی لوگ گولیاں لگنے سے ہلاک اور زخمی ہوئے –

آج اتوار کے روز شہریوں نے بازار کا رخ کیا اور چار دن بعد گھریلو سودا سلف لیا –

پنچگور ایف سی کیمپ سے منسلک کئی سرکاری اداروں کے دفاتر بھی شدید متاثر ہوئے ہیں –

مقامی لوگوں کے مطابق دو فروری کو پہلا دھماکہ اتنا شدید تھا کہ اسکی آواز دور دور تک سنائی دی گئی اور اسکے بعد فائرنگ اور دھماکوں کا ایک سلسلہ شروع ہوا –

شہریوں کے مطابق دو فروری سے پانچ فروری تک شہر فائرنگ اور دھماکوں سے گونجتا رہا اور یوں محسوس ہوتا ہے کہ ہم ایک قیامت سے گزرے ہیں –

مقامی لوگوں کے سیکورٹی فورسز کی آپریشن کے دوران انکے گھروں اور دکانوں کو نقصان پہنچا ہے اور صوبائی حکومت نوٹس لے-

ایک مقامی صحافی کے مطابق کیمپ کے نزدیک لوگوں کی جانے پر پابندی ہے اور شدید تباہی کے مناظر دیکھے جاسکتے ہیں –

تاہم عسکری حکام اور سرکاری سطح پر ابتک نقصانات کو حوالے سے کوئی موقف سامنے نہیں آیا ہے –