نوشکی، پنجگور، خضدار اور تربت سے آٹھ افراد لاپتہ

1485

بلوچستان کے ضلع نوشکی، پنجگور ،خضدار اور تربت سے پاکستانی فورسز نے آٹھ افراد کو حراست میں لے کر لاپتہ کردیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے ضلع کیچ کے مرکزی شہر تربت سے پاکستانی فورسز نے طالب علم رہنما اور بی ایس او کے مرکزی سیکرٹری جنرل کے بھائی اور پنجگور سے دو، نوشکی سے چار افراد کو حراست میں لے کر لاپتہ کیا گیا ہے۔

لاپتہ ہونے والوں کی شناخت بلوچی فنکار اور بی ایس او کے سیکریٹری جنرل ماما عظیم بلوچ کے بڑے بھائی نذیر رحمت عرف عزیز بلوچ، رجب ولد حاجی دلمراد، باسط ولد حسن ،وحید ،عاصم ،فرید ولد محمد اسلم اور سمیع ولد عبدالغفار کے ناموں سے ہوئی ہے۔

نذیر رحمت کو فورسز نے گذشتہ روز تربت سے جبکہ رجب اور باسط پنجگور سے، وحید ،سمیع ، فرید اور عاصم کو نوشکی سے حراست میں لیا گیا۔

ذرائع بتارہے ہیں نوشکی میں فورسز حالیہ کچھ دنوں کے دورانیہ میں لاتعداد لوگوں کو حراست میں لیا ہے جبکہ علاقے سخت فوجی آپریشن اور مواصلاتی نظام کی وجہ سے شناخت میں مشکلات کا سامنا ہے۔

ذرائع بتارہے ہیں نوشکی میں فورسز حالیہ کچھ دنوں کے دورانیہ میں لاتعداد لوگوں کو حراست میں لیا ہے جبکہ علاقے سخت فوجی آپریشن اور مواصلاتی نظام کی وجہ سے شناخت میں مشکلات کا سامنا ہے۔

دوسری جانب خضدار سے اطلاعات ہیں کہ فورسز نے قائد اعظم یونیورسٹی میں زیر تعلیم ایم فل فائنل ائیر کے طالب حفیظ بلوچ کو فورسز نے خضدار سے حراست میں لے کر لاپتہ کردیا ہے۔