تنظیمی ساتھی ہدایت اللہ دشمن سے دو بدو لڑائی میں شہید ہوگئے – بی این اے

1188

بلوچ نیشنلسٹ آرمی کے ترجمان مرید بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ بیان میں کہا کہ سرمچار ہفتے کے صبح گوادر کے علاقے پسنی شادی کور کے علاقے میں ایک فوجی گشت پر تھے جہاں ان کا قبضہ گیر فورسز اور ان کے کرایہ دار ڈیتھ اسکواڈ کے ساتھ جھڑپ ہوئی اس طویل جھڑپ میں ورنا ہدایت االلہ عرف بالاچ بلوچ نے اپنے دیگر ساتھیوں کو دشمن کے گھیرے سے نکالنے کیلئے دشمن کا بہادری اور جرات کے ساتھ مقابلہ کیا، ایک گھنٹے کے طویل جھڑپ میں دشمن کے کئی اہلکار ہلاک و زخمی ہوگئے اور باقی سرمچار ساتھی دشمن کے گھیرے سے نکلنے میں کامیاب ہوگئے اور ہدایت جان وطن کی دفاع میں ہمیشہ کیلئے امر ہوگئے۔ تنظیم ان کو ان کی عظیم قربانی پر خراج عقیدت اور سرخ سلام پیش کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہدایت اللہ عرف بالاچ جان ولد نعمت اللہ سکنہ پیدارک 2014سے بلوچ مسلح مزاحمتی جنگ سے وابستہ تھے ان کا ایک بڑا بھائی شجاعت اللہ ریاستی اداروں کے ہاتھوں شہید کردیا گیا تھا جبکہ ایک بھائی عنایت اللہ آج بھی ریاستی عقوبت خانوں میں اذیت سہہ رہا ہے۔ ہدایت جان ایک وطن پرست گھرانے سے تعلق رکھتے ہیں ان کے خاندان سے تعلق رکھنے والے تین فرزند کماش کہدا کمال، اسلام جان، اکرام بھی دشمن کے حملے میں شہید کردیں گئے تھے۔ ہدایت اللہ بلوچ ایک جفاکش اور بہادر نوجوان تھے انہوں نے ہوشاپ، تربت، بالگتر، پسنی اور گرد نواح کے علاقوں میں نام نہاد سی پیک کے خلاف ہونے والے مزاحمت میں اہم کردار ادا کیا اور دشمن کو کاری ضرب لگایا ان کی صلاحیتوں کو دیکھتے ہوئے ان کو دو سال قبل تنظیم کے ہوشاپ فیلڈ کیمپ کا سیکنڈ آپریشنل کمانڈر تعینات کردیا گیا تھا۔

ترجمان نے کہا کہ قُربانیوں کا تسلسل آزاد وطن کی قیام تک جاری رہینگے