بلوچستان کے علاقے بارکھان سے مزید دو سماجی کارکنان کو رات گئے نامعلوم افراد نے اٹھا کر لاپتہ کردیا ہے جن میں مقامی سماجی تنظیم کا سربراہ شامل ہے۔
تفصیلات کے مطابق بارکھان نوجوان اتحاد کے سربراہ شاہ زین بلوچ اور ایک ساتھی نسیم بلوچ کو بارکھان سے لاپتہ کردیا گیا، شاہ زین کھیتران اور اسکے دوست نسیم بلوچ کو رات کو لاپتہ کردیا گیا۔
ذرائع کے مطابق بارکھان کے نان لوکل کے مسئلے پر شاہ زین نے بارکھان کو یکجا کرکے ان کو قومی مسائل پر اتحاد کی طرف راغب کیا۔ حال ہی میں شاہ زین بارکھان نوجوان اتحاد کے پلیٹ فورم سے بلوچ ثقافتی دن منانے کے مصروفیات میں مشغول تھا۔
یاد رہے اس سے پہلے بارکھان میں ڈاکٹر جمیل بلوچ کو لاپتہ کیا گیا، ایم فل کی سند لینے والے ڈاکٹر جمیل بلوچ نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی کے ممبر ہے۔
مذکورہ نوجوانوں کے جبری گمشدگی پر سماجی و سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے افراد مذمت کیساتھ تشویش کا اظہار کیا جارہا ہے۔ علاقائی ذرائع کے مطابق ان نوجوانوں کو نان لوکل ڈومیسائل کے مسئلے پر آواز اٹھانے کی پاداش میں بااثر افراد کے کہنے پر جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا گیا ہے تاہم حکام نے تاحال اس حوالے سے کوئی موقف پیش نہیں کیا ہے۔