سندھ کے مرکزی شہر کراچی کے علاقے گلستان جوہر میں اتوار کے روز پشتون تحفظ موومنٹ کے زیر اہتمام جلسہ عام میں بلوچستان سے تعلق رکھنے والے لاپتہ افراد کے لواحقین نے شرکت کی –
بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کے خلاف کام کرنے والی سرگرم تنظیم وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ، لاپتہ راشد حسین کی والدہ اور بلوچ یکجہتی کمیٹی کے رہنماء آمنہ بلوچ نے اس موقع پر پشتون تحفظ موومنٹ کے سربراہ منظور پشتین سے ملاقات کی اور جبری گمشدگیوں کے خلاف جدوجہد جاری رکھنے کا عزم کیا۔
جلسہ عام سے لاپتہ انسانی حقوق کے کارکن راشد حسین کی بھتیجی ماہ زیب، لاپتہ عبدالحمید زہری کی بیٹی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لاپتہ افراد کے خاندانوں کا درد مشترکہ ہے –
انہوں نے کہا کہ آج ایک لاپتہ بلوچ، پشتون اور سندھی کی ماں ایک ہی اذیت سے گزر رہے ہیں اور انکے لواحقین کی زندگی اجیرن ہوچکی ہے –
انہوں نے کہا کہ ہم ہر چوک اور سڑک پر یہی آواز بلند کریں گے کہ ہمارے پیاروں کو بازیاب کیا جائے اور اگر وہ اس ریاست کے مجرم ہیں تو انہیں عدالتوں میں پیش کیا جائے –
جلسہ عام میں بلوچ طالب علم رہنماء لاپتہ شبیر بلوچ کے لواحقین بھی موجود تھیں-
پشتون تحفظ موومنٹ کے قائد منظور پشتین نے اس موقع پر تمام لاپتہ افراد کی بازیابی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ پشتون اور بلوچ نوجوانوں کے جبری گمشدگیوں کے خلاف آواز اٹھائیں گے –