پڑو ادبی کچاری کے چئیرمین سعید نور نے اپنے جاری کردہ بیان میں سال 2022 کے آغاز کے مناسبت سے لگائے گئے میلے میں شرکت کرنے والوں اور اس دن کو تاریخی بنانے والوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاہے کہ شدید سردی اور بارش کےباوجود با ذوق افراد کا میلے میں شرکت اس بات کو مزید تقویت دیتی ہے کہ بلوچ قوم علم اور کتاب دوست قوم ہے۔
انہوں نے کہا کہ پڑو ادبی کچاری اور نشت آن لائن تمام ادبا،شعرا،طالب علموں،سیاستدانوں،خصوصاََ ان بچوں اور بزرگوں کا مشکور ہے جنہوں نے سردی اور بارش کے باوجود اپنے علمی تسکین کیلئے شرکت کرکے ہمارے حوصلوں اور جزبوں کو جان بخشی ۔
انہوں نے کہاکہ کتاب میلے کے دوران ہماری خوشی کی انتہااس وقت ہوتی ہے جب کوئی ضعیف العمر شخص یا کوئی بچہ شرکت کرکے کتابوں کو ٹٹولتا ہے یا کوئی ریڈی بان ، گیرج یا دیگر پیشے سے تعلق رکھنے والاآکر اپنا حصہ ڈالتاہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ ہمارے لیے باعث فخر بات ہے کہ جس جہد کا آغاز ہم نے 2020 میں اکیلا کیا تھا آج مختلف بک سٹالز نے سال نو کے آغاز میں کتاب میلہ لگار کر ہمارے سوچ اور فکر کے ساتھ یکجہتی کی اور اس بات کاواضع ثبوت دیا کے ہر اچھے عمل کو منز ل ضرور ملتی ہے۔
انہوں نے کہاکہ اگر لوگ اسی طرح ہماری حوصلہ افزائی کرتے رہے تووہ دن دور نہیں کہ پورے بلوچستان کیساتھ ساتھ بیرون ممالک میں بھی اس دن کو کتاب تہوار دن کے طور پر منایا جائے گااور پورے دنیا سے کتابوں سے شغف رکھنے والے اس دن متحد ہوکر اس دن کو منائیں گےاور اس دن کو کتاب تہوار دن منائینگے ۔
انہوں نے کہا کہ یہ بات بھی ہماری کامیابی کی ایک نشانی ہےکہ لوگ ہمارے جزبے ،ذوق اور حوصلوں کی قدر کرتے ہوئے اس چوک کانام بدلنے کی بات کر رہے ہیں جہاں ہم گزشتہ تین سالوں سے کتاب میلہ لگار ہےاور وہ اس بات کو مد نظر رکھتے ہوئے یہ کہہ رہے کہ اس چوک کا نام بدل کر کتاب چوک رکھا جائے۔
انہوں نے کہاکہ ہم کتاب میراث جہد میں شامل تمام دوستوں کو اس تاریخی عمل کا کریڈٹ جاتا ہےخصوصاََ پڑو ادبی کچاری کے تمام دوستوں کو جواپنے تمام تر ذاتی مفادات و مصروفیات کو بالائے طاق رکھ کر بلا تعصب اس دن ہمت اور جزبے سے کام کرتے ہیں ۔