پنجگور میں ریاستی ڈیتھ اسکواڈ کے مخبر کو ہلاک کرنے کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں۔ بی ایل ایف

778

بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے ریاستی ڈیتھ اسکواڈ کے کارندے کے ہلاکت کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ کل دس جنوری کو ضلع پنجگور میں سرمچاروں نے چتکان تار آفس کے پاس ریاستی ڈیتھ اسکواڈ کے خاص کارندے صفی اللہ ولد ماسٹر اکبر کو نشانہ بنا کر ہلاک کیا۔

انہوں نے کہا کہ مذکورہ شخص ریاستی ڈیتھ اسکواڈ کا ایک اہم کارندہ اور ریاستی مخبر تھا جو بلوچوں کی اغوا اور مختلف آپریشن میں ریاستی فورسز کی مدد کرتا رہا ہے۔ وہ چوری اور بھتہ خوری جیسی سماجی برائیوں میں بھی ملوث تھا۔

ترجمان نے کہا کہ اس سے پہلے صفی اللہ اور اس کا ایک بھائی ایک مسلح تنظیم کا رکن تھے لیکن بعد میں دونوں نے سرنڈر کیا۔

میجرگہرام کا کہنا ہے کہ صفی اللہ 27 اپریل2020 میں پروم کلہ کور میں میجر نورا اور انکے ساتھیوں کی شہادت میں براہ راست ملوث تھا۔ یہاں اسکا بڑا بھائی شکراللہ ولد ماسٹر اکبر مارا گیا تھا۔

ترجمان نے کہا کہ صفی اللہ پر حملے کے وقت حضور بخش نامی ایک شخص گولی لگنے سے ہلاک ہوا ہے۔ وہ بے گناہ ہے اور ہم اس کے خاندان سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں اور عام لوگوں سے ایک مرتبہ پھر اپیل کرتے ہیں کہ ریاستی ڈیتھ اسکواڈ کے کارندوں سے دور رہیں۔ وہ سرمچاروں کے نشانے پر ہیں کیونکہ وہ بلوچ نسل کشی میں پاکستانی فوج کا ساتھ دے رہے ہیں۔