گزشتہ 36 دنوں سے کوئٹہ پریس کلب کے سامنے طلباء کا احتجاجی کیمپ جاری ہے طلباء کا کہنا ہے ایک مہینے سے زیادہ کوئٹہ کی خون جمادینے والی سردی میں احتجاجی کیمپ میں بیھٹنے پر مجبور ہیں،سردی کی وجہ سے طلباءکی طبعیت شدید خراب ہوتا جا رہاہے لیکن حکومتی ذمہ داران کی طرف سے ہمارے مسلئے پر خاص سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا جا رہاہے جس کی وجہ سے ہمارا قیمتی وقت ضائع ہو رہا ہے۔
میڈیکل اسٹوڈنٹس الائنس کمیٹی کہنا ہے کہ 8 جنوری بروز ہفتہ وزیراعلیٰ عبدالقدوس بزنجو صاحب، سیکریٹری ہیلتھ اور ہیلتھ منسٹر سے ملاقات کی ہے جس میں حکومت بلوچستان کو تفصیل کے ساتھ مسلئے پر آگاہی دی ہے۔
پی ایم سی کی طرف سے طلباء کے داخلے پر وزیر اعلیٰ نے طلباء کے ساتھ زیادتیوں پر بحث کرتے ہوئے کہا کہ طلباء قانونی اور ایک خاص چینل سے گزر کے داخلہ لیاہے غیرقانونی داخلے کا کوئی جواز نہیں بنتا۔
وزیراعلیٰ نے طلباء کو یقین دہانی کروائی،12 جنوری کو پی ایم سی کے ساتھ خصوصی ملاقات کرینگے اور مسلئے کو جلد حل کریں گے۔
طلباء کمیٹی کا کہنا ہے کہ مقررہ تاریخ قریب ہوتا جارہا ہے لیکن حکومت کی طرف سے کوئی خاص پیشرفت سامنے نہیں آرہا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کے یقین دہانی پر ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ 15 جنوری تک احتجاجی کیمپ میں محدود رہینگے مقررہ وقت گزرنے کے بعد احتجاج میں مزید شدت لائینگے۔جس میں ریڈ زون اور اسلام آباد لانگ مارچ زیرِغور ہیں۔