مکران،جھالاوان اور لورالائی میڈیکل طلباء کا احتجاجی کیمپ 36ویں روز بھی جاری

375

گزشتہ 36 دنوں سے کوئٹہ پریس کلب کے سامنے طلباء کا احتجاجی کیمپ جاری ہے طلباء کا کہنا ہے ایک مہینے سے زیادہ کوئٹہ کی خون جمادینے والی سردی میں احتجاجی کیمپ میں بیھٹنے پر مجبور ہیں،سردی کی وجہ سے طلباءکی طبعیت شدید خراب ہوتا جا رہاہے لیکن حکومتی ذمہ داران کی طرف سے ہمارے مسلئے پر خاص سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا جا رہاہے جس کی وجہ سے ہمارا قیمتی وقت ضائع ہو رہا ہے۔

میڈیکل اسٹوڈنٹس الائنس کمیٹی کہنا ہے کہ 8 جنوری بروز ہفتہ وزیراعلیٰ عبدالقدوس بزنجو صاحب، سیکریٹری ہیلتھ اور ہیلتھ منسٹر سے ملاقات کی ہے جس میں حکومت بلوچستان کو تفصیل کے ساتھ مسلئے پر آگاہی دی ہے۔

پی ایم سی کی طرف سے طلباء کے داخلے پر وزیر اعلیٰ نے طلباء کے ساتھ زیادتیوں پر بحث کرتے ہوئے کہا کہ طلباء قانونی اور ایک خاص چینل سے گزر کے داخلہ لیاہے غیرقانونی داخلے کا کوئی جواز نہیں بنتا۔

وزیراعلیٰ نے طلباء کو یقین دہانی کروائی،12 جنوری کو پی ایم سی کے ساتھ خصوصی ملاقات کرینگے اور مسلئے کو جلد حل کریں گے۔

طلباء کمیٹی کا کہنا ہے کہ مقررہ تاریخ قریب ہوتا جارہا ہے لیکن حکومت کی طرف سے کوئی خاص پیشرفت سامنے نہیں آرہا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کے یقین دہانی پر ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ 15 جنوری تک احتجاجی کیمپ میں محدود رہینگے مقررہ وقت گزرنے کے بعد احتجاج میں مزید شدت لائینگے۔جس میں ریڈ زون اور اسلام آباد لانگ مارچ زیرِغور ہیں۔