لاپتہ افراد سے متعلق بل سینٹ کے راستے لاپتہ ہوگیا۔شیرین مزار

556

وفاقی وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری نے بدھ کو انکشاف کیا ہے کہ لاپتا افراد کے حوالے تیار کردہ بل قومی اسمبلی سے منظور تو ہو گیا تھا، لیکن معلوم نہیں سینیٹ جاتے جاتے وہ راستے میں کہاں لاپتہ ہوگیا۔

شیریں مزاری نے بتایا کہ ہم نے بل تیار کر لیا تھا جو کہ قائمہ کمیٹی اور قومی اسمبلی دونوں سے منظور ہو گیا تھا۔

صحافیوں سے گفتگو میں انسانی حقوق کی وزیر نے بتایا کہ قومی اسمبلی سے منظوری کے بعد لاپتہ افراد کا بل سینیٹ میں پیش کیا جانا تھا مگر وہ لاپتہ ہو گیا ہے۔

خیال رہے کہ کریمنل لا ترمیمی بل 2021ء کو گذشتہ سال 8 نومبر کو قومی اسمبلی نے پاس کیا تھا۔ اس بل کو جون میں وزیر داخلہ کی جانب سے اسمبلی میں پیش کیا گیا تھا۔

وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے چیئرمین نصراللہ بلوچ نے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ پہ اس متعلق کہا ہے کہ ‏لاپتہ افراد سے متعلق بل سینیٹ کے راستےمیں’گم‘کل میں نے کمیشن کے سربرہ سے پوچھا کہ سپریم کورٹ نے 8 اکتوبر 2018 کو لاپتہ افراد کے کیسز کو کمیشن کو فراہم کرنے کا حکم دیا تھا ان کا کیا بنا تو کہا گیا کہ وہ اب تک کمیشن کو نہیں ملا یعنی لاپتہ افراد کے کیسز بھی “گم”