بلوچستان کے ضلع خضدار میں گورنمنٹ ڈگری کالج کے ایک طالب علم نے خودکشی کرکے اپنے زندگی کا خاتمہ کیا ہے –
ذرائع کے مطابق پوزیشن ہولڈر طالب علم نے مبینہ طور پر سکینڈر ائیر کے امتحان میں فیس نہ ہونے پہ دلبرداشتہ ہوکر خودکشی کرلی ہے۔
خودکشی کرنے والے نوجوان کی شناخت عرفان کے نام سے ہوئی ہے۔
ذرائع کے مطابق مذکورہ نوجوان ہونہار ہونے کے ساتھ ایک پوزیشن ہولڈر بھی تھا۔
نوجوان نے میٹرک کے امتحان میں 950 اور فرسٹ ائیر کے امتحان میں 550 میں سے 506 نمبر حاصل کرنے والا پوزیشن اولڈر تھا اور سکینڈ ائیر کے امتحانات کے لئے فیس نہ ہونے کی وجہ سے نوجوان نے دلبرداشتہ ہوکر اپنے ہاتھوں سے اپنی زندگی کا خاتمہ کردیا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر بعض صارفین خودکشی کرنے والے نوجوان کی تصویریں شیئر کرتے ہوئے حکومت پر تنقید کررہے ہیں –
دریں اثناء ایس ایف اے کے ترجمان نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ خضدار میں باصلاحیت نوجوان طالب علم کی خود کشی ہماری بے حسی اور احساسات کی ہلاکت ہے۔
انکا کہنا تھا کہ بلوچ طالب علم عرفان بلوچ کا تعلیمی مسائل حل نہ ہونے پر زندگی کا خاتمہ کرنا ایک تشویشناک عمل ہے، حکومت بلوچستان تعلیمی سکٹر کو نظر انداز کررہی ہے جس سے اسطرح کی دلخراش واقعے جنم لے رہے ہیں، اگر عرفان بلوچ جیسے غریب اور بے بس طالب علموں کیلئے حکومتی سطح پر کسی قسم کے وظیفہ کا اہتمام ہوتا تو آج عرفان جیسے نونہال طالب علم ہماری آنکھوں کے سامنے موت کو گلے نہ لگاتا-
انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں آؤٹ آف اسکول بچوں کی تعداد اِن اسکول بچوں سے دوگناہ زیادہ ہے جوکہ ایک سنگین مسئلہ ہے اسکول فار آل تعلیمی سکٹر میں مسائل کو اجاگر کرنے کے ساتھ نئے نسل کو قلم اور کتاب کا شوقین اور علم کو عام کرنے کا جدوجہد جاری رکھے گا۔