خاران میں خاتون کے اغواء بعد زیادتی اور قتل کے واقعے کی تفتیش کی جائے – بلوچ وومن فورم

310

بلوچ وومن فورم کے ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ بلوچستان میں ناانصافیوں کا نہ ختم ہونے والا سلسلہ جاری ہے جو کہ حکومت، انتظامیہ اور قانونی اداروں کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے –

انہوں نے کہا کہ کسی بھی ملک میں امن تب تک نہیں ہوسکتا جب تک عوام کے ساتھ انصاف نہ کیا جائے۔

ترجمان نے کہا کہ بلوچستان میں خواتین پر ہونے والا ظلم اور جبر جاری ہے جو کہ افسوسناک ہے اگر  حکومت خواتین کو انسانی برابری اور بنیادی سہولیات دینے سے قاصر ہے مگر عورتوں کی عزت اور تحفظ کو یقینی بنایا جائے۔

ترجمان نے میڈیا رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ پچھلے دنوں خاران میں ایک خاتون کو لیویز اہلکاروں نے اسکے گھر سے اغواء کیا اور اس کے ساتھ زیادتی کی گئی اور بے دردی سے قتل کرنے کے بعد نامعلوم مقام پر دفن کردیا گیا گذشتہ دنوں خاتون کی لاش ملی ہے جس کی شناخت ہوچکی ہے –

انکا مزید کہنا تھا کہ خاتون کے ساتھ ہونے والا ظلم خواتین کے لیےحکومتی دعویٰ جھوٹ اور عوام کو بے وقوف بنانے کے سوا کچھ نہیں۔

اس سے پہلے جامعہ بلوچستان اور کوئٹہ میں وڈیو اسکینڈل کا واقعہ اس بات کی طرف اشارہ دے رہے ہیں کہ خواتین کے لیے بلوچستان جیسے علاقے کو غیرمحفوظ بنا دیا گیا ہے جہاں خواتین کے احترام میں جنگیں بھی رک دی جاتی تھی ہیں –

ترجمان نے مزید کہا کہ پورے بلوچستان میں بدامنی عروج پر ہے بلوچستان جنگل بن چکا ہے جہاں غریب اور مفلس افراد کے لیے کوئی بھی انصاف نہیں۔ حکومت کو فوری طور پر بدامنی ،قتل و غارت اور خواتین و بچوں کے تحفظ  کے لیے موثر اقدامات کرنے ہونگے-

ترجمان نے آخر میں کہا کہ مقتولہ کے قاتلوں کو گرفتار اور سخت سزا دے کر متاثرہ خاندان کو فوری طور پر انصاف دیا جائے، قاتل کتنے بھی بااثر کیوں نہ ہو قانوں سب کے لیے برابر ہے –