کراچی سے متصل بلوچستان کے صنعتی شہر حب میں گیس لوڈشیڈنگ کے خلاف بدھ کے روز شہریوں کی بڑی تعداد نے احتجاج کرتے ہوئے بلوچستان کو کراچی سے ملانے والی شاہراہ کو مکمل بند کردیا –
احتجاج میں شریک خواتین اور بچوں نے ٹائر جلا کر کر ہرقسم کی ٹریفک معطل کردی جس کے نتیجے میں شاہراہ کی دنوں طرف گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئی اور ہزاروں مسافر احتجاج کے سبب پس گئے –
اس موقع پر خواتین نے کہا کہ گیس پریشر کی کمی سے گھریلو صارفین بہت پریشان ہیں اور صبح بچوں کو ناشتے کیے بغیر اسکول روانہ کیا جاتا ہے –
انہوں نے کہا کہ حب کے صنعتوں کو گیس فراہم کیا جاتا ہے لیکن عوان کو نہیں بلکہ یہاں کا گیس کراچی اور پنجاب کو دیا جاتا ہے –
مظاہرین نے کہا کہ گیس پریشر کی کمی سے گھریلوں صارفین کو شدید دشواری کا سامنا ہے جبکہ انتظامیہ ایس ایس جی کے سامنے مکمل بے بس اور ہم شہری بے یارومدگار ہیں –
انہوں نے وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ حب چوکی میں گیس پریشر کمی کا فوری نوٹس لیا جائے –
انتظامیہ کی یقین دہانی کے بعد شہریوں نے شاہراہ کو ٹریفک کے لئے بحال کرتے ہوئے کہا کہ اگر گیس کو مکمل بحال نہیں کیا گیا تو کل ایک پھر احتجاجاً قومی شاہراہ پر دھرنا دیا جائے گا –