بلوچستان کے ضلع خاران کے رہائشی کمسن کفایت اللہ کے لواحقین نے اپنے ایک بیان میں کفایت اللہ کی بازیابی کی اپیل کرتے ہوئے احتجاج کا اعلان کیا –
لواحقین نے کہا کہ 9 دسمبر بروز جمعرات کو کمسن کفایت اللہ کی بازیابی کیلئے پریس کلب خاران میں ایک احتجاجی کیمپ لگایا جائے گا-
انہوں نے تمام سیاسی پارٹیوں، سول سوسائٹی، وکلاء برادری، تاجر برادری سمیت زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد سے احتجاجی کیمپ میں شرکت کرنے کی اپیل کی ہے –
لواحقین کے مطابق کفایت اللہ کو 2018 کے الیکشن کے دن پولنگ سے اغواء کیا گیا تھا جسکی عمر گیارہ سال ہے –
انہوں نے کہا کہ تین سال سے وہ لاپتہ ہوا اور ان تین سالوں میں سرکاری ادارے کیا رہے ہیں جو ایک بچے کو نہیں ڈھونڈ سکے-
انکا کہنا تھا کہ شہر اور گرد نواح میں ہر طرف سیکورٹی اداروں کے سرگرمیوں کے باوجود کفایت اللہ کا کوئی پتہ نہیں-
جبری گمشدگی کیخلاف لواحقین نے کفایت اللہ کی بحفاظت بازیابی کے لئے احتجاج کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا کہ احتجاج مرحلہ وار خاران، کوئٹہ اور بازیاب نہ ہونے کی صورت میں اسلام آباد کا رخ کرینگے-
انہوں نے انسانی حقوق کی تنظیموں سے بچے کی بازیابی میں کردار ادا کرنے کی اپیل کی –