ڈی ایچ آر سالانہ اجلاس، جنوری کے آخر تک لاپتہ افراد بازیاب نہیں ہوئے تو اسلام آباد میں دھرنا دینگے

257

آمنہ مسعود جنجوعہ کے قیادت میں ڈیفینس آف ہیومن رائیٹس ٹرسٹ کا سال 2021 کا آخری اجلاس اسلام پریس کلب میں منعقد ہوا۔ لاپتہ افراد کے اہلخانہ کے غم کے باوجود نیا سال اپنے پیاروں کی واپسی کے لیے نئی امیدیں لے کر آیا ہے انسانی حقوق کے کارکنان کے ساتھ ساتھ متاثرین نے بھی اپنی جدوجہد جاری رکھنے کا عزم کیا، اجلاس میں گفگتو۔

اجلاس کے دوران میڈیا سے گفگتو کرتے ہوئے مقررین کا کہنا تھا کہ 2021 سال کے اختتام پر حکومت کو اب لاپتہ افراد کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے اقدامات کرنے چاہیے یہ سال پچھلے سال کی نسبت زیادہ چیلنجنگ تھا کیونکہ جبری گمشدگیوں کے مقدمات کو پاکستان کی مختلف ہائی کورٹس میں دائر کیا گیا کمیشن کی ناقص کارکردگی نے متاثرہ خاندانوں اور انسانی حقوق کی تنظیموں کو عدالتوں میں انصاف طلب کرنے پر مجبور کیا ڈی ایچ آرنے 2021 میں پاکستان کی مختلف ہائی کورٹس میں جبری گمشدگی کے 20 سے زائد مقدمات دائر کیے ہیں ۔

اس دوران تنظیم نے سال کے آخرمیں ڈی ایچ آر کے سالہ کارکردگی کی رپورٹ بھی جاری کی اور آنے والے سالوں کے لیے ہمارا مقصد قانون کی حکمرانی کو مضبوط کرنا اور ہر قیمت پر انصاف کو فروغ دینا ہے ، اسی لیے ہم جبری گمشدگی کی پرزور مذمت کرتے ہیں ۔

صحافیوں سے گفگتو کرتے ہوئے تنظیمی رہنماؤں کا کہنا تھا کسی شخص کو ہمیشہ کے لیے لاپتہ کر دینا اوراس کے بارے میں لواحقین کو کوئی معلومات نہ دینا عوام میں خوف پھیلانے کا سب سے ظالمانہ طریقہ ہے بٹلر نے یہ ظالمانہ تکنیک متعارف کروائی اس ہدف کو حاصل کرنے کے لیے انٹیلی جنس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو استعمال کیا جاتا ہے اتنے سال گزر گئے لیکن پاکستان کے حالات میں کوئی تبدیلی نہیں آئی اس مسئلے کو پچھلے 20 سالوں سے نظر انداز کیا گیا ہے اور یہ ملک کا سب سے دائمی مسئلہ بن گیا ہے جو انسانی حقوق کی انتہائی خوفناک اور ظالمانہ خلاف ورزی کی عکاسی کرتا ہے-

اجلاس کے آخری میں صحافیوں سے گفگتو کرتے ہوئے ڈی ایچ آر کے رہنماؤ و ذمہ داران کا کہنا تھا کہ ملک کے پانچوں صوبوں سے متاثرین کی فریاد سنی جا سکتی ہے جو اپنے پیاروں کا پتہ لگائے اور انہیں کسی بھی قیمت پر امن ، سچائی اور انصاف دلانے کے لیے چیخ رہے ہیں اگر حکومت نے ایک ماہ کے اندر اندر یعنی 31 جنوری 2022 تک تمام لاپتہ افراد بازیاب نا کیئے تو ہم اسلام آباد میں غیر معینہ مدت کا کیمپ لگانے پر مجبور ھونگے-

ڈی ایچ آر نے ایک رپورٹ بھی میڈیا میں شائع کی ہے جہاں مختلف صوبوں سے ہمارے تنظیم نے اس سال 2175 کیسز رجسٹرڈ کئے جن میں 1357 تاحال لاپتہ ہیں جبکہ ان لاپتہ افراد میں صرف 63 کا تعلق بلوچستان سے ہے اور ایک شخص کی لاش برآمد ہوئی ہے –